تلنگانہ کانگریس کے سینئررہنما بھوپلی منوہر راؤ، وینکٹ نرسمہا ریڈی نے جمعہ کو ریاستی وزیر ہریش راؤ کی موجودگی میں 500 کانگریسی کارکنوں کے ہمراہ ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کر لی۔
مذکورہ رہنماؤں نے دوباک ضمنی انتخابات میں کانگریس کا ٹکٹ حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کر لی۔ انہوں نے کہا کہ 'کانگریس پارٹی نے ہمیں دھوکہ دیا جس سے دلبرداشتہ ہو کر پارٹی کو چھوڑ رہے ہیں۔ کے سی آر کی قیادت اور ہریش راؤ کے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر یہ فیصلہ لیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ٹی پی سی سی صدر اتم کمار ریڈی حلقہ کی عوام کو کہہ رہے ہیں کہ وہ انتخابات تک ہی دوباک میں رہیں گے۔ انتخابات کے بعد واپس چلے جائیں گے۔ اب عوام ہی فیصلہ کریں کہ کون چاہئے ہمیشہ حلقہ اسمبلی دوباک کی ترقی کے لیے جستجو رکھنے والے ہریش راؤ کوتا پربھاکر ریڈی، بہن سجاتا چاہئے یا انتخابات کی غرض سے رہنے والے کانگریس رہنما چاہئے؟۔
رام لنگاریڈی کے انتقال کے بعد ان کی شریک حیات سجاتا کو امیدوار بنایا گیا۔ رام لنگاریڈی کی زیر نگرانی میں حلقہ اسمبلی دوباک کی عوام فلاحی کاموں سے مستفید ہوئے ہیں۔
اس موقع پرعوام سے اپیل کی گئی کہ ٹی آر ایس پارٹی کی فلاحی اسکیمات سے استفادہ کریں۔ ترقیاتی کاموں میں ٹی آر ایس پارٹی کا ساتھ دیں۔ اس پروگرام میں حلقہ اسمبلی دوباک کے زیڈ پی ٹی سی ایم پی پی، میونسپل چیئرمین، کونسلرز، سرپنچ اور ٹی آر ایس رہنما اور ورکرز کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔