اس سلسلے میں سیرت النبی اکیڈمی صدر صمدانی علی قادری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس بل کی مذمت کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کو منظور کرتے ہوئے شریعت میں مداخلت کی گئی ہے جو مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔
اس بل کو انہوں نے غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے محض اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اس مسئلے کو اٹھایا ہے_
صمدانی علی قادری نے کہا کہ جس وقت طلاق ثلاثہ بل پہلی مرتبہ لوک سبھا میں پیش کیا گیا اس وقت بھی سیرت النبی اکیڈمی واحد تنظیم تھی جس نے اس کو عدلیہ میں چیلنج کیا تھا۔
انہوں نے حکومت کے اس اقدام کو گندی سیاست، غیر جمہوری اور مسلم دشمنی سے تعبیر کیا۔