آل انڈیا صوفی علماء کونسل نے بھی چند دن قبل قبرستان کیلئے مختص کردہ اراضی کا دورہ کیا اور پایا کہ یہ وہی اراضی ہے جسے چھ برس قبل قبرستان کیلئے مختص کیا گیا تھا۔
کونسل کے وفد نے وقف بورڈ پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ اس اراضی کو قبرستان کیلئے مختص کیا گیا تو اس اراضی کا کیا ہوا جو چھ برس قبل دی گئی تھی؟
آل انڈیا صوفی علماء کونسل نے صدر وقف بورڈ پر محض کھوکھلے اعلانات کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ان کے افسانوں پر کبھی عمل آوری نہیں ہوتی۔
صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے علماء کونسل کے خلاف وقف اراضی میں زبردستی دراندازی اور ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔
صدر وقف بورڈ نے وضاحت کی کہ گزشتہ ماہ کورونا وباء کے دوران بڑھتی اموات کے پیش نظر پہاڑی شریف میں بورڈ کے اجلاس میں متفقہ فیصلے کے بعد اراضی مختص کی گئی۔
وقف بورڈ رکن وحید احمد ایڈوکیٹ نے بھی علماء کونسل سے اپیل کی کہ وہ بورڈ کو اپنے مفید مشوروں سے نوازتے ہوئے تعمیری کردار ادا کریں۔