حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے ضلع ورنگل کے کمشنر رنگناتھ نے دعویٰ کیا کہ سینئر طالب علم سیف نے پی جی میڈیکل کی طالبہ پریتی کو ہراساں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے سب کے سامنے طالبہ کی بے عزتی کی۔ اس معاملہ کے تحت ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سی پی اے وی رنگناتھ نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی سیاسی دباؤ یا پولیس کی غفلت نہیں ہے۔ ملزم سیف کے خلاف پہلے ہی ایس سی ایس ٹی اور پریوینشن آف ریگنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔ پولیس نے اسے جمعرات کو گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے سیف کو 14 دن کا ریمانڈ دیا جب کہ اسے جمعہ کو ہنوماکنڈہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم کو کھمم جیل منتقل کر دیا گیا۔
کمشنر پولیس نے پریتی نامی طالبہ کے خود کشی کے اقدام سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پریتی ایک ذہین اور بہادر لڑکی ہے۔ اس کے علاوہ وہ ایک حساس اور ذہین لڑکی ہے۔ سیف نے کیس شیٹ کے بارے میں پریتی کی توہین کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کو ایم جی ایم اسپتال گئے اور وہاں کے ڈاکٹروں اور پریتی کے دوستوں سے بات کی۔ بعد میں انہوں نے وضاحت کی کہ پریتی نے نومبر میں کے این سی میں پی جی میں داخلہ لیا تھا اور اس بات کے پختہ ثبوت ہیں کہ سیف قاضی پیٹ کا ایک سینئر میڈیکل طالب علم، دسمبر سے اسے ہراساں کر رہا تھا۔ پریتی نے اپنے دوستوں کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ سیف اسے نشانہ بنا رہا تھا اور ہراساں کر رہا تھا۔ اس نے دکھ اور تکلیف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیف اس سے ایسے طنزیہ انداز میں بات کر رہا ہے جیسے اسے دماغ ہی نہ ہو۔ پولیس کمشنر نے بتایا کہ اس طرح بے عزتی کرنا ریگنگ کے زمرہ میں آتا ہے۔