اس آر ٹی سی ورکر کی شناخت رویندر کے طورپر کی ہوئی ہے جو ہنمکنڈہ ڈپو میں کنڈکٹر کے طورپر خدمات انجام دیا کرتا تھا۔آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال اور تنخواہ نہ ملنے پر وہ مالی طور پر رویندر کافی پریشان تھا۔
پولیس نے سخت بندوبست کے درمیان لاش کو اس کے آبائی مقام آتماکور منتقل کیا۔ پولیس نے اس کے گھر کے قریب سیکوریٹی میں بھی اضافہ کردیا تاکہ کسی بھی قسم کے ناگہانی واقعہ کو روکا جاسکے۔
اس کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں شامل ہیں۔اسی دوران آرٹی سی کے ورکرس نے الزام لگایا کہ رویندر کی موت کی ذمہ دار ریاستی حکومت ہے۔ان ہڑتالی ورکرس نے پرکال ڈپو کے سامنے دھرنادیا۔اسی دوران آرٹی سی ورکرس کی ہڑتال 29ویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔