ریاست تلنگانہ میں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (آر ٹی سی ) کے 50 ہزار ملازمین اور کارکن ہڑتال پر ہیں، مظاہرین نے آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس ہڑتال کو مزید زوردار بنانے اور احتجاج میں شدت پیدا کرنے کے لئے ملازمین ابھی بھی پرجوش اور تیار ہیں۔
اب تک تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی (ٹی جے اے سی) کی جانب سے مختلف مقامات میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔
اس ہڑتال کے سبب مسافرین کو شدید دشواریوں پیش آرہی ہے۔
مزید پڑھیں : تلنگانہ آرٹی سی کی ہڑتال، کل جماعتی اجلاس کل
مسافرین کو اپنی منزل کی سمت روانگی کے لئے پرائیویٹ گاڑیوں پر انحصار کرنا پڑا جو کافی زائد کرایہ وصول کر رہے ہیں۔
اس طرح پانچویں دن بھی عوام کی دشواریوں میں کمی نہیں ہوئی ہے۔اس ہڑتال کے سبب ایم ایم ٹی ایس ٹرینوں، میٹرو خدمات، آٹوز اور کیبس پر مسافرین کو انحصار کرنا پڑا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ملازمین کے ان مطالبات کو تلنگانہ حکومت پورا کرتی ہے یا اسے سرے سے رد کرتی ہے۔