وزیر مالیات ہریش راؤ نے اسمبلی میں 2 لاکھ 30 ہزار کروڑ روپے سے زائد کا سالانہ بجٹ پیش کیا۔
انھوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے معاملے میں حکومت پابندِ عہد ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ مالی سال 2020-21 میں اقلیتوں کے لیے 1518 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔
اسلامک کلچرل کنونشن سنٹر کے قیام کے لیے کوکا پیٹ حیدرآباد میں 10 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے۔ بہت جلد تعمیری کام شروع کیے جائیں گے۔ وزیرفائنانس کے طورپر ہریش راؤ نے دوسری مرتبہ اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ، ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بجٹ تمام طبقات کی خواہشات کی تکمیل کرے گا۔
مالیاتی سال 2021-22 کے لیے مجموعی طور پر 2,30, 825, 96 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا۔ اس میں آمدنی کے مصارف 1, 69, 383.44 کروڑ روپے کے ہیں۔ سرمایہ کے مصارف 29, 046.77 کروڑ روپے، فاضل آمدنی 6, 743.50 کروڑ روپے، مالیاتی خسارہ 45, 509.60 کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔
بجٹ میں کسانوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اس مرتبہ بجٹ میں رعیتو بندھو اسکیم کے لیے 14,800 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔ کسانوں کے قرض کی معافی کے لیے 5225 کروڑ روپے، رعیتو بیمہ کے لیے 25 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ریجنل رنگ روڈ کے لیے اراضی حاصل کرنے 750کروڑ روپے، نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے لیے 610کروڑ روپے ، محکمہ افزائش مویشیاں وسمکیات کے لیے 1730کروڑ روپے الاٹ کئے گئے ہیں۔محکمہ جنگلات کے لیے 1276کروڑ روپے، آرٹی سی کے لیے 1500کروڑ روپے الاٹ کئے گئے ہیں۔محکمہ آبپاشی کے لیے 16,931 کروڑ روپے، آسراپنشن اسکیم کے لئے 11,728 کروڑ روپے ،کلیانا لکشمی، شادی مبارک اسکیمات کے لئے 2,750 کروڑ روپے الاٹ کئے گئے ہیں۔