ریاست تلنگانہ کے واناپارتی ضلع میں اتوار کی علی الصبح میں ایک دلدوز واقع پیش آیا جہاں ایک مکان کے چھت گرنے کے سبب پانچ خواتین کی موت ہوئی جبکہ دو دیگر زخمی ہوگئے۔
بتادیں کہ مذکورہ مکان کے مالک کا انتقال ایک برس قبل ہوا تھا اور آج ان کی برسی کے موقع پر ان کے بیٹے اپنے اہل خانہ کے ساتھ وہاں آئے تھے، 11 افراد اسی کمرے میں سوئے تھے کہ اچانک چھت ان کے اوپر گر گئی جس کے نتیجے میں 5 خواتین کی موت ہوئی جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے۔
حالیہ بارش کے سبب یہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ چھت بھیگی ہوئی تھی جس کی وجہ سے چھت گر گئی اور یہ حادثہ پیش آیا۔
زخمی شدہ افرد کو علاج کے لیے حیدرآباد منتقل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے گاؤں کے لوگوں کی مدد سے ملبے میں پھنسی لاشیں برآمد کیں۔
تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد میں گزشتہ کئی روز سے مسلسل بارش کی وجہ سے کئی ہزار خاندان سیلاب کی صورتحال سے دوچار ہیں، شہر کے نواحی علاقوں کے کئی مکانات میں 5تا6/ فٹ پانی داخل ہوگیا جس سے گھریلو سامان مکمل تباہ ہوچکا ہے اور 30 کے قریب افراد کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔
حکومت ہر وقت شہر حیدرآباد کو عالمی شہر بنانے کا دعویٰ اور وعدہ کرتی ہے۔ ہزاروں ارب روپے خرچ کرنے کا اعلان ہوتا ہے لیکن ترقیاتی کاموں کی نشانیاں دور دور تک دکھائی نہیں دیتیں جس کا منظر آج عیاں ہے۔