کمال علی خان بہادر کے پاس سے کنگ کوٹھی کو میر محبوب علی خاں بہادر نے خرید لیا تھا۔ میر عثمان علی خان بہادر کنگ کوٹھی میں رہتے تھے۔ نظام میر عثمان علی خان بہادر نے اپنی 37 سالہ حکمرانی کا آغاز یہیں سے کیا تھا۔ 24 فروری 1967 کو کنگ کوٹھی میں میر عثمان علی خان بہادر کا انتقال ہوا۔
بادشاہوں نے اس کوٹھی سے حکمرانی کی تھی لیکن آج کنگ کوٹھی کی حالت خستہ ہو چکی ہے۔ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔
ریاست تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے 2014 میں کنگ کوٹھی کی تزئین کاری کرانے کا اعلان کیا تھا لیکن ہنوز کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے ایک مؤرخ ڈاکٹر محمد صفی اللہ نے کہا کہ تاریخی ثقافتی ورثہ کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ کنگ کوٹھی بھی ایک تاریخی عمارت ہے اور اس کی حفاظت کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔
![renovation of the king kothi has not yet begun in hyderabad](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/tshyd237-5january-kingkothinizamahouse-pkg-rahmankhan_05012021192217_0501f_03467_833.jpg)
مزید پڑھیں:
'برڈ فلو کا ہیومن ٹڑانسمیشن خطرناک ثابت ہوسکتا ہے'
انہوں نے کہا کہ کنگ کوٹھی تزئین کاری کا اعلان وزیر اعلیٰ تلنگانہ کے چندرشیکھرراؤ نے کیا تھا لیکن ابھی تک وعدہ پورا نہیں ہوا ہے۔