ETV Bharat / state

'کورونا وائرس کے لیے کسی طبقےکو ذمہ دار قرار دینا افسوسناک'

حیدرآباد کے رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی نے فرقہ پرست ذہنیت کے حامل افراد پر کورونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ میڈیا بھی اس گناہ میں برابر کا شریک ہے۔

'کورونا وائرس کے لیے کسی طبقےکو ذمہ دار قرار دینا افسوسناک'
'کورونا وائرس کے لیے کسی طبقےکو ذمہ دار قرار دینا افسوسناک'
author img

By

Published : Apr 11, 2020, 9:28 AM IST

مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدر آباد کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کورونا وائرس کیلئے مسلمانوں اور تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کو ذمہ دار قرار دیئے جانے والوں کو خاموش کرانے کا مطالبہ کیا۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ وائرس مذہب، رتبہ یا علاقہ نہیں دیکھتا بلکہ یہ سب کو ایک نظر سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین سے جنم لینے والے اس وائرس نے دنیا بھر میں کہرام مچا دیا، خود برطانوی وزیر اعظم بھی اس سے متاثر اور آئی سی یو پہنچ گئے لیکن کسی ملک نے مسلمانوں کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا، لیکن افسوس کے بھارت میں اس پر خوب سیاست کی گئی اور اسے ایک مخصوص مذہب سے جوڑ دیا گیا۔

اویسی نے ملک میں کورونا وائرس کو مذہبی رنگ دینے پر عالمی ادارہ صحت کی حکومت ہند کو کی گئی سرزنش کو ملک کے کیلئے باعث شرم قرار دیا اور کہا کہ ایک وائرس کو اتنا مذہبی رنگ دیا گیا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو مداخلت کرنی پڑی ہے۔

انہوں نے اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے رویہ کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیلئے تبلیغی مرکز کو الزام دینے والے وزیر اعلی کو یاد ہونا چاہئے کہ تبلیغی اجتماع کے موقع پر کسی بھی عوامی اجتماع پر پابندی عائد نہیں تھی اور کالکاجی مندر میں 21 مارچ تک اجتماع جاری رہا۔ کیا وزیر اعلی اور میڈیا اس کا ذکر کریں گے؟

انہوں نے اس پورے معاملے میں معتبر میڈیا اداروں کے روئیے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ میڈیا نے اس مسئلہ کو مذہبی رنگ دے کر ملک کے تمام مسلمانوں کو دشواریوں میں ڈالدیا اب یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مسلمانوں کا جینا دو بھر کردیا، جس سے ملک کی نیک نامی متاثر ہوئی۔انہوں نے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کو مذہبی رنگ نہ دیں.

مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدر آباد کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کورونا وائرس کیلئے مسلمانوں اور تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کو ذمہ دار قرار دیئے جانے والوں کو خاموش کرانے کا مطالبہ کیا۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ وائرس مذہب، رتبہ یا علاقہ نہیں دیکھتا بلکہ یہ سب کو ایک نظر سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین سے جنم لینے والے اس وائرس نے دنیا بھر میں کہرام مچا دیا، خود برطانوی وزیر اعظم بھی اس سے متاثر اور آئی سی یو پہنچ گئے لیکن کسی ملک نے مسلمانوں کو اس کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا، لیکن افسوس کے بھارت میں اس پر خوب سیاست کی گئی اور اسے ایک مخصوص مذہب سے جوڑ دیا گیا۔

اویسی نے ملک میں کورونا وائرس کو مذہبی رنگ دینے پر عالمی ادارہ صحت کی حکومت ہند کو کی گئی سرزنش کو ملک کے کیلئے باعث شرم قرار دیا اور کہا کہ ایک وائرس کو اتنا مذہبی رنگ دیا گیا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو مداخلت کرنی پڑی ہے۔

انہوں نے اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے رویہ کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیلئے تبلیغی مرکز کو الزام دینے والے وزیر اعلی کو یاد ہونا چاہئے کہ تبلیغی اجتماع کے موقع پر کسی بھی عوامی اجتماع پر پابندی عائد نہیں تھی اور کالکاجی مندر میں 21 مارچ تک اجتماع جاری رہا۔ کیا وزیر اعلی اور میڈیا اس کا ذکر کریں گے؟

انہوں نے اس پورے معاملے میں معتبر میڈیا اداروں کے روئیے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ میڈیا نے اس مسئلہ کو مذہبی رنگ دے کر ملک کے تمام مسلمانوں کو دشواریوں میں ڈالدیا اب یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مسلمانوں کا جینا دو بھر کردیا، جس سے ملک کی نیک نامی متاثر ہوئی۔انہوں نے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کو مذہبی رنگ نہ دیں.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.