ETV Bharat / state

اویسی کو بحث میں حصہ لینے کے لیے اضافی وقت دیا جانا حیرت انگیز

اس بات پر حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے کہ ایوان میں دیگر مسلم ارکان پارلیمان کو بحث میں حصہ لینے کے لیے مناسب وقت نہیں دیا گیا جبکہ رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بحث میں حصہ لینے کے اضافی وقت دیا جانا کسی سازش کا حصہ ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Aug 1, 2019, 11:59 PM IST

Updated : Aug 2, 2019, 12:04 AM IST


طلاق ثلاثہ بل کے پاس ہونے کے بعد اس بل کی مخالفت میں ملک بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، دانشور اور سماجی کارکن اس بل کو خواتین کو مزید سخت مشکلات میں ڈالنے کے مترادف ٹھہرارہے ہیں۔

اس بل سے متعلق مختلف خیالات سامنے آ رہے ہیں۔ ایک طبقہ اس بل کو خواتین کے لیے مددگار بتا رہا ہے۔

وہیں ایک صحافی نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ایوان میں دیگر مسلم ارکان پارلیمان کو بحث میں حصہ لینے کے لیے کافی وقت نہیں دیا گیا جبکہ دوسری طرف ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بحث میں حصہ لینے کے اضافی وقت دیے جانا کسی سازش کا حصہ ہے۔

متعلقہ ویڈیو

خیال رہے لوک سبھا سے منظوری کے بعد مودی حکومت کے لیے اس بل کو ایوانِ بالا یعنی راجیہ سبھا سے منظور کروانا کافی مشکل کام تھا۔لیکن کچھ سیاسی پارٹیوں کے واک آوٹ کے بعد راجیہ سبھا میں اس کی منظوری آسان ہو گئی تھی۔

سنہ 2001 میں سپریم کورٹ نے ایک اکثریتی فیصلے میں مسلمانوں میں ایک ساتھ تین طلاق کے عمل کو غیر آئینی قرار دیدیا تھا ۔اور حکومت کو اس سلسلے میں نیا قانون بنانے کا حکم دیا تھا۔


طلاق ثلاثہ بل کے پاس ہونے کے بعد اس بل کی مخالفت میں ملک بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، دانشور اور سماجی کارکن اس بل کو خواتین کو مزید سخت مشکلات میں ڈالنے کے مترادف ٹھہرارہے ہیں۔

اس بل سے متعلق مختلف خیالات سامنے آ رہے ہیں۔ ایک طبقہ اس بل کو خواتین کے لیے مددگار بتا رہا ہے۔

وہیں ایک صحافی نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ایوان میں دیگر مسلم ارکان پارلیمان کو بحث میں حصہ لینے کے لیے کافی وقت نہیں دیا گیا جبکہ دوسری طرف ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کو بحث میں حصہ لینے کے اضافی وقت دیے جانا کسی سازش کا حصہ ہے۔

متعلقہ ویڈیو

خیال رہے لوک سبھا سے منظوری کے بعد مودی حکومت کے لیے اس بل کو ایوانِ بالا یعنی راجیہ سبھا سے منظور کروانا کافی مشکل کام تھا۔لیکن کچھ سیاسی پارٹیوں کے واک آوٹ کے بعد راجیہ سبھا میں اس کی منظوری آسان ہو گئی تھی۔

سنہ 2001 میں سپریم کورٹ نے ایک اکثریتی فیصلے میں مسلمانوں میں ایک ساتھ تین طلاق کے عمل کو غیر آئینی قرار دیدیا تھا ۔اور حکومت کو اس سلسلے میں نیا قانون بنانے کا حکم دیا تھا۔

Intro:طلاق ثلاثہ بل کو منظوری حاصل ہونے کے بعد تلنگانہ کے مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والوں کی آرا الگ الگ ہیں_ چند طبقات اسے مسلمان خواتین کےلئے انصاف قرار دی رہے ہیں تو چند گوڈوں کی نظر میں یہ مسلمان مردوں پر ظلم ہے_ ای ٹی وی بھارت نے سیاسی قائدین، وکلاء (فیملی کورٹ) مشائخین اور صحافت سے تعلق رکھنے والے افراد سے بل کی منظوری ٹی آر ایس سی دوہری پالیسی اور علماء و مشائخین کی ٹی آر ایس کو اندھی تائید کے علاوہ کل ہند مجلس اتحادلمسلمین کی خاموشی کے متعلق پہلوؤں پر بات کی گئ_


Body:ہندو و مسلم میں طبقات میں طلاق کے طریقہ کار اور اس کی پاداش میں مسلم مردوں کو دی جانے والی سزا کے متعلق معلومات سے عوام کو واقف کروانے کے علاوہ ریاست کے مختلف طبقات میں ہونے والی طلاق کی شرح پر بھی بات کی گئی_


Conclusion:
Last Updated : Aug 2, 2019, 12:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.