ETV Bharat / state

’رام مندر کی تعمیر مسلمانوں کےلیے تکلیف دہ‘

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ ’یہ اطلاع تمام مسلمانوں کےلیے رنج کا باعث ہے کہ بابری مسجد کو غیرقانونی طور پر منہدم کرنے کے بعد فرقہ پرست عناصر کی جانب سے اب وہاں مستقل مندر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے’۔

Ram Temple Construction: muslims feel sadness
رام مندر کی تعمیر مسلمانوں کےلیے تکلیف دہ
author img

By

Published : Aug 3, 2020, 3:38 AM IST

Updated : Aug 3, 2020, 6:16 AM IST

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ’آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس سلسلہ میں ہائیکورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک پوری قوت کے ساتھ قانونی لڑائی لڑی، یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بھی نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی لیکن افسوس کہ سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کرنے کے باوجود کہ مندر کو گراکر بابری مسجد کی تعمیر نہیں کی گئی تھی، وہاں آستھا کی بنیاد پر اس طرح کا فیصلہ کیا’۔

انہوں نے کہا کہ ’اکثریتی طبقہ کی ناراضگی کو دور کرنے کےلیے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا جس میں مسلمانوں کے موقف کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے آگے قانونی جدوجہد کی کوئی گنجائش نہیں تھی، اس لیے مسلمانوں نے بادل ناخواستہ اس پر خاموشی اختیار کی جبکہ یہ بھی ایک حقیقیت ہے کہ اس واقعہ نے ساری دنیا میں ملک کی سیکولر شبہہ کو نقصان پہنچایا ہے’۔

مولانا نے موجودہ حالات میں مسلمانوں سے صبر کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان صبر و سکوت کا مظاہرہ کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا و التجا کا اہتمام کریں۔ انہوں نے ملک میں فرقہ پرستوں کی جانب سے بھڑکائی گئی آگ کو بجھانے کی کوشش کرنے کی تلقین کی۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ’آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس سلسلہ میں ہائیکورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک پوری قوت کے ساتھ قانونی لڑائی لڑی، یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بھی نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی لیکن افسوس کہ سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کرنے کے باوجود کہ مندر کو گراکر بابری مسجد کی تعمیر نہیں کی گئی تھی، وہاں آستھا کی بنیاد پر اس طرح کا فیصلہ کیا’۔

انہوں نے کہا کہ ’اکثریتی طبقہ کی ناراضگی کو دور کرنے کےلیے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا جس میں مسلمانوں کے موقف کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے آگے قانونی جدوجہد کی کوئی گنجائش نہیں تھی، اس لیے مسلمانوں نے بادل ناخواستہ اس پر خاموشی اختیار کی جبکہ یہ بھی ایک حقیقیت ہے کہ اس واقعہ نے ساری دنیا میں ملک کی سیکولر شبہہ کو نقصان پہنچایا ہے’۔

مولانا نے موجودہ حالات میں مسلمانوں سے صبر کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان صبر و سکوت کا مظاہرہ کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا و التجا کا اہتمام کریں۔ انہوں نے ملک میں فرقہ پرستوں کی جانب سے بھڑکائی گئی آگ کو بجھانے کی کوشش کرنے کی تلقین کی۔

Last Updated : Aug 3, 2020, 6:16 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.