گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں کے لئے ٹی آر ایس میں سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں۔ پارٹی کارپوریٹرس کی کثیر تعداد نے وزراء اور عوامی نمائندوں کے ذریعہ ان عہدوں کے لئے اپنی دعویداری پیش کردی ہے جس کے نتیجہ میں ٹی آر ایس قیادت کیلئے امیدواروں کا انتخاب کسی چیلنج سے کم نہیں رہے گا۔
اس مرتبہ میئر کے عہدہ کو ویمنس جنرل کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے نتائج کے فوری بعد بھارتی نگر کی نو منتخب کارپوریٹر سندھو آدرش ریڈی نے سب سے پہلے اپنی دعویداری پیش کی۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کو میئر کے عہدہ کی دوڑ سے علحدہ کرتے ہوئے ہائی کمان کے فیصلہ کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیریت آباد کی کارپوریٹر وجیہ ریڈی کے حق میں سوشیل میڈیا پر مہم جاری ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ رکن اسمبلی ڈی ناگیندر ان کے لئے کے ٹی آر سے سفارش کرچکے ہیں۔ ڈاکٹر کے کیشو راؤ کی دختر جی وجئے لکشمی میئر کے عہدہ کے اہم دعویداروں میں شامل ہیں۔ گزشتہ بلدیہ میں کیشو راؤ نے اپنی دختر کے لئے وزیراعلی سے نمائندگی کی تھی۔
بنجارہ ہلز ڈیویژن کی کارپوریٹر کویتا ریڈی نے حال ہی میں کے ٹی راما راو سے ملاقات کرتے ہوئے میئر کے عہدہ پر فائز کرنے کی درخواست کی۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 10 خاتون کارپوریٹرز میئر کے عہدہ کی دوڑ میں شامل ہیں۔
ڈپٹی میئر کے عہدہ کیلئے بھی سفارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ موجودہ ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین کو دوبارہ موقع دیئے جانے کی اطلاعات گشت کر رہی ہے ۔ دیگر دعویداروں نے اللہ پور ڈیویژن کی صاحبہ بیگم اقلیتی کوٹہ کے تحت دعویداری پیش کرچکی ہے ۔ کوکٹ پلی کے رکن اسمبلی ایم کرشنا راؤ ان کے حق میں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر داخلہ محمد محمود علی اور دیگر اقلیتی رہنماوں نے صاحبہ بیگم کے نام کی تائید کی ہے۔