حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں ایک لڑکی کی لاش مین ہول سے برآمد ہوئی ہے۔ ایک مندر کے پجاری پر الزام ہے کہ اس نے لڑکی کا قتل کر لاش کو مین ہول میں پھینک دیا۔ پولیس کے مطابق لڑکی کی شناخت سرور نگر علاقے میں رہنے والی اپسرا کے طور پر کی گئی ہے۔ اپسرا اپنی ماں کے ساتھ رہتی تھی۔ ملزم کا نام وینکٹ سائی کرشن ہے جو اسی علاقے میں بنگارو میئسمہ مندر کا پجاری ہے۔ وہ شادی شدہ ہے، اس کے تین بچے بھی ہیں۔ پولیس کے مطابق اپسرا اکثر مندر جاتی تھی، جہاں اس کی پہچان سائی کرشن سے ہوئی۔ آہستہ آہستہ وہ ایک دوسرے کو جاننے لگے اور دونوں کے درمیان افیئر ہوگیا۔ دونوں ایک ہی علاقے میں رہتے تھے، پجاری سائی کرشن اکثر اپسرا کے گھر جایا کرتا تھا۔
اس مہینے کی 3 تاریخ کو اپسرا نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھدراچلم جا رہی ہے اور سائی کرشن سے کہا کہ وہ اسے شمش آباد چھوڑ دیں۔ وہ اسے شمش آباد سلطان پلی میں چھوڑنے کے لیے گاڑی میں لے گیا۔ اس دوران ان کے درمیان کچھ کہا سنی ہو گئی۔ الزام ہے کہ لڑکی نے پجاری پر زبردستی شادی کا دباؤ بنائی۔ اس پر پجاری سائی کرشن نے اس کے سر پر پتھر مارا۔ وہ شدید زخمی ہو کر دم توڑ گئی۔ اپنا جرم چھپانے کے لیے اس نے 4 تاریخ کو سرور نگر ڈیویژنل آفس کے قریب مین ہول میں اپسرا کی لاش پھینک دی۔ قتل کرنے کے بعد وینکٹ سائی کرشن نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ اپسرا کی گمشدگی کی شکایت لے کر وہ خود شمش آباد پولس اسٹیشن پہنچا۔ پولیس کو شک ہوا تو اس نے دونوں کی کال ڈیٹیل چیک کی۔ سی سی ٹی وی بھی چیک کیے، جس کے بعد سائی کرشن کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Mumbai Murder ممبئی قتل معاملے میں قاتل کا نیا انکشاف
گرفتاری کے بعد پجاری نے انکشاف کیا کہ اس نے اپسرا کا قتل کیا تھا اور اس کی لاش کو سرور نگر میں منڈل آفس کے قریب ایک مین ہول میں پھینک دیا تھا۔ پولیس نے جے سی بی کی مدد سے مین ہول کھود کر لاش نکال لی۔ بعد ازاں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم سائی کرشنا نے پولیس تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اپسرا کا اسقاط حمل بھی ہو چکا ہے۔ لیکن ملزم کا کہنا ہے کہ اس کا حمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس نے کہا کہ وہ اس کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔