ETV Bharat / state

'احتجاج کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے'

author img

By

Published : Jan 22, 2020, 8:19 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 12:59 AM IST

ایس آئی او تلنگانہ نے نظامیہ طبی کالج حیدرآباد کے طلبہ کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج پر حیدرآباد پولیس کی ہراسانی پر برہمی ظاہر کی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ریاستی صدرایس آئی او ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین نے انتظامیہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'نظامیہ طبی کالج کے طلبہ کا احتجاج ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں ہورہی جدوجہد کے لیے مشعل راہ ہے جس کو انتظامیہ بالخصوص ادارہ کے پرنسپل اور پولیس کی جانب سے دبانے کی کوششیں کی جارہی ہیں بالخصوص حیدرآباد پولیس کا کیمپس میں گھس کر طلبہ کو دھمکانا اور ہراساں کرنا ایک انتہائی شرمناک فعل ہے اور جس طرح پرامن طلباء کے خلاف مختلف معاملات درج کرنے کا انتباہ دیا گیا وہ قابلِ مذمت ہے۔'

ڈاکٹر طلحہ نے مزید کہا کہ 'نظامیہ کالج ہو یا کوئی اور ادارہ، طلباء کو دستوری طور پر عطا کردہ حقِ احتجاج کو ہڑپ کرنے کی کوشش کرنا دراصل جمہوریت کی بنیادوں پر وار کرنا ہے۔ پر امن طلباء پر پولیس کی زیادتیاں اور انتظامیہ کا دباؤ بنانے کی کوشش کرنا ناقابل قبول ہے۔'

ریاستی صدرایس آئی او ڈاکٹر طلحہ فیاض الدین نے انتظامیہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'نظامیہ طبی کالج کے طلبہ کا احتجاج ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں ہورہی جدوجہد کے لیے مشعل راہ ہے جس کو انتظامیہ بالخصوص ادارہ کے پرنسپل اور پولیس کی جانب سے دبانے کی کوششیں کی جارہی ہیں بالخصوص حیدرآباد پولیس کا کیمپس میں گھس کر طلبہ کو دھمکانا اور ہراساں کرنا ایک انتہائی شرمناک فعل ہے اور جس طرح پرامن طلباء کے خلاف مختلف معاملات درج کرنے کا انتباہ دیا گیا وہ قابلِ مذمت ہے۔'

ڈاکٹر طلحہ نے مزید کہا کہ 'نظامیہ کالج ہو یا کوئی اور ادارہ، طلباء کو دستوری طور پر عطا کردہ حقِ احتجاج کو ہڑپ کرنے کی کوشش کرنا دراصل جمہوریت کی بنیادوں پر وار کرنا ہے۔ پر امن طلباء پر پولیس کی زیادتیاں اور انتظامیہ کا دباؤ بنانے کی کوشش کرنا ناقابل قبول ہے۔'

Intro:Body:

state


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 12:59 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.