لبنیٰ ثروت نے رکن اسمبلی کو اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ملزم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔'
قتل کے اس واقعے پر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے محمکہ پولیس پر خرچ کی جانے والی رقم کو بے سود قرار دیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے لبنیٰ ثروت نے اس واقعہ کے لیے حکومت اور تلنگانہ پولیس کے رویہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'پولیس نے پٹرولنگ کا فریضہ انجام دینے میں کوتاہی کی جبکہ حکومت شراب کی دکانوں میں اضافہ کر رہی ہے جس کے باعث اس طرح کے واقعات میں روز بروز اضافہ دیکھا جارہا ہے۔'
انہوں نے فاسٹ ٹریک عدالت کی بات کو محض معاملے کو ٹھنڈا کرنے کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'دو سال قبل ایک اسکول میں کمسن طالبہ کے ساتھ پیش آئے واقعے کو بھی فاسٹ ٹریک عدالت کے نام پر برف داں کی نذر کردیا گیا۔'
انہوں نے ڈی جی پی، وزیر داخلہ اور چیف منسٹر سے خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کا پرزور مطالبہ کیا۔