قطب شاہی دور کے آخری تاجدار ابوالحسن تانا شاہ کے دور کے بزرگ حضرت میاں مشک رحمتہ اللہ علیہ نے مشک محل کی تعمیر کروائی تھی۔ تاریخی واقعات میں یہ بھی ذکر ہے کہ محل کی بنیاد میں مشک و امبر جیسی عطریات کا استعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کئی برسوں تک اس محل سے خوشبو آتی تھی۔
قطب شاہی دور کا ایک محل اب تک موجود ہے، لیکن اب یہ محل خستہ حالی کا شکار ہوچکا ہے۔ محل کی درو دیواروں پر جھاڑیاں اُگ آئی ہیں اور اس میں بڑے بڑے دراڑ پڑ چکے ہیں۔
مشک محل کے اندرونی حصے میں جانا کافی مشکل ہے۔ محل کے اطراف و اکناف میں ناجائز قبضہ بھی کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
بزرگ شہریوں کا عالمی دن
حیدرآباد کے مشہور و معروف مورخ ڈاکٹر محمد صفی اللہ نے اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کو بتایا، 'جس طرح قطب شاہی گنبدان کا طرز و توسیع کا کام کیا جارہا ہے، اس طرح مشک محل کے رکھ رکھاؤ پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اگر اس محل کو عوامی تفریح گاہ بنا دیا جائے تو حکومت کو اس سے آمدنی بھی ہوگی اور یہ دور دور تک مشہور بھی ہوجائے گا'۔