حیدرآباد: بی جے پی اور آر ایس ایس کی نفرت کے خلاف راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا پر بہتر عوامی رد عمل سامنے آرہا ہے جس کے ذریعہ عوام کو متحد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ راہل گاندھی نے ضلع رنگاریڈی کے تماپور میں صحافیوں سے تبادلہ خیال کے دوران پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ وہ یہ یاترا قبل ازیں کرنے والے تھے تاہم کووڈ وباء کی وجہ سے انہوں نے اس یاترا کو ملتوی کردیا تھا۔ یاترا کا ان کا ذاتی نظریہ ہے۔ بعض رہنماؤں نے بھی انہیں اس یاترا کا مشورہ دیا تھا۔
ریاست میں جاری سیاسی سرگرمیوں کے درمیان کانگریس رہنما نے دو ٹوک انداز میں واضح کردیا ہے کہ تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات میں ریاست کی حکمراں جماعت ٹی آر ایس کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی تمام نشستوں پر تنہا مقابلہ کرے گی۔ اس سوال پر کہ قومی سطح پر انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تلنگانہ راشٹراسمیتی (ٹی آر ایس) اب بھارتیہ راشٹراسمیتی (بی آر ایس) بن گئی ہے۔ اس پر ان کی رائے کیا ہے؟ تو راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں اس کا کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ٹی آر ایس بی آر ایس بن جائے یا پھر انٹرنیشنل پارٹی بن کر عالمی سطح پر انتخابات میں حصہ لے۔ ملک کی سب سے قدیم پارٹی ایسی جماعت سے اتحاد نہیں کرے گی جو رشوت خور ہے۔ Rahul Gandhi On Parliament Elections
انہوں نے انتخابات میں کئی سو کروڑ روپئے خرچ کرنے پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ مرکز میں بی جے پی اور ریاست میں ٹی آر ایس کے پاس اتنی رقم کہاں سے آرہی ہے۔ بغیر رشوت خوری یہ رقم نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کنیاکماری سے کشمیر تک ان کی یاترا پر بہتر عوامی ردعمل حاصل ہورہا ہے۔ سماج کے تمام طبقات کو ملانے اور ان کے مسائل سے واقفیت کے لئے یہ یاترا شروع کی گئی ہے جس پر کافی بہتر عوامی ردعمل مل رہا ہے۔
ایک سوال پر کہ گجرات میں کیا کانگریس کا موقف بہتر نہیں ہے اسی لئے وہ گجرات میں اپنی یاترا نہیں کررہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ گجرات میں کانگریس کا موقف مستحکم ہے۔ گجرات کے ساتھ ساتھ پارٹی ہماچل پردیش کے انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کرے گی۔ گجرات میں عام آدمی پارٹی کا صرف ہوا کھڑا کیا جارہا ہے۔اصل بنیاد وہاں پر کانگریس پارٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے صدر کھرگے جو بھی فیصلہ کریں گے اس فیصلہ کی بنیاد پر وہ انتخابی مہم چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس تقسیم کی سیاست کررہے ہیں۔ ان کی یاترا میں کئی جماعتوں کے رہنما رضاکارانہ طور پر حصہ لیتے ہوئے یگانگت کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے تاریخی چارمینار کے قریب ان کے والد راجیوگاندھی سدبھاونایاترا شروع کی تھی اسی لئے وہ چارمینار کے قریب پرچم کشائی انجام دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : Rahul Gandhi On Tribal ہمارے قبائل تہذیب و تمدن کی علامت ہیں، راہل گاندھی