گاڈیومولا: ایک پاکستانی شہری جو رونگ کال کے ذریعے ملنے والی خاتون سے شادی کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا تھا اب وہ جیل میں ہے، پاکستانی شخص کی بیوی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ وہ بچوں کی کفالت کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہے۔ نندیال ضلع کے گاڈیومولا سے تعلق رکھنے والی شیخ دولت بی کے شوہر شادی کے سات سال بعد انتقال کر گئے۔ ان پہلے ایک بیٹا تھا۔ اپنے شوہر کی وفات کے بعد دولت بی اپنے والدین کے ساتھ رہنے لگی۔ سنہ 2010 دولت بی کے فون پر ایک کال موصول ہوا۔ جس کے بعد وہ ایک پاکستانی شہری گلزار خان سے رابطے میں آگئی۔ صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے گلزار سعودی عرب میں بطور پینٹر کام کرتے تھے۔ دونوں اکثر فون پر بات کیا کرتے تھے۔ دولت بی سے ملنے کے لیے گلزار خان سعودی عرب سے ممبئی کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا تھا۔ وہ سیدھے گاڈیومولا آیا اور 25 جنوری 2011 کو دولت بی سے منگنی کر لی۔ ان کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔
نو سال تک سب کچھ ٹھیک چلتا رہا۔ گلزار کو گاڈیومولا میں آدھار کارڈ بھی مل گیا۔ اسی بنیاد پر اس نے اپنی بیوی اور پانچ بچوں کو سعودی عرب لے جانے کے لیے ویزا لیا۔ وہاں سے اس کا پاکستان جانے کا ارادہ تھا۔ جب وہ سنہ 2019 میں شمش آباد ایئرپورٹ پر پہینچے تو اسی دوران سکیورٹی عملے نے اس کے دستاویزات کی جانچ کی تبھی پایا کہ گلزار خان غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا تھا۔اس کے بعد اسے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ۔ شوہر کے جیل جانے کے بعد دولت بی، جو اپنے پانچ بچوں کے ساتھ اپنے آبائی شہر واپس آئی، اپنی بہن، جو ڈیمنشیا کے مرض میں مبتلا تھی، کی کفالت کا بوجھ بھی دولت بی پر آ گیا۔ وہ پڑوسیوں کے گھروں میں کام کر رہی ہے اور بچوں کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔ جب کہ بڑا بیٹا محمد الیاس مزدوری پر جاتا ہے، باقی بچے دس سال سے کم عمر کے ہیں۔ گلزار خان کو کورونا کے باعث گرفتاری کے چھ ماہ بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ وہ ایک سال سے اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ ہے۔ 2022 میں انہیں دوبارہ حیدرآباد کی جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ وہ اپنے شوہر کی رہائی کے لیے حکام اور عدالتوں کے چکر لگا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Visa Violation Case بھٹکل میں شوہر اور اس کی پاکستانی بیوی کو قید کی سزا