حیدرآباد میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی نے شہر میں 40 ہزار روہنگیا ووٹرز ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی سنجیدہ ہے تو صرف ایک ہزار روہنگیا ووٹرز کی نشاندہی کرکے بتائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے الزامات سے بی جے پی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو کمزور ظاہر کر رہی ہے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی کا اصل مقصد حیدرآباد کے پرامن ماحول کو خراب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے بارش اور سیلاب کے بعد کرناٹک حکومت کو کروڑہا روپئے کی مدد دی لیکن حیدرآباد کو مکمل نظرانداز کردیا گیا۔ اگر مودی حکومت کرناٹک کےلیے مالی امداد دے سکتی ہے تب حیدرآباد کو امداد سے محروم کیا رکھا گیا؟
انہوں نے حیدرآباد میں امن اور ترقی کےلیے مجلس کے تمام امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی رائے دہندوں سے اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارش اور سیلاب متاثرین کےلیے اگر مرکز کی جانب سے ریاست کو مدد دی جاتی تو سیلاب متاثرین کو فی کس دس ہزار کے بجائے ایک لاکھ روپئے تک دیئے جاسکتے تھے۔
واضح رہے کہ بی جے پی نے انتخابی مہم کے دوران پرانے شہر میں 30 تا 40 ہزار روہنگیا ووٹرز ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کے جواب میں اسدالدین اویسی نے کہا کہ اگر حیدرآباد میں 40 ہزار روہنگیا ووٹرز ہے تو پھر وزیر داخلہ کیا کر رہے ہیں؟