شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے)، این آر سی و این پی آر کے متعلق حکومت کی پالیسیوں کو آر ایس ایس کی چال قرار دیتے ہؤے ان رہنمائوں نے واضح کیا کہ دراصل خود کو اعلی سمجھنے والے آر ایس ایس کے ایجنٹ مسلمانوں کے بہانے پسماندہ طبقات کو دوبارہ اپنے ماتحت کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ' یہاں کا ایک طاقتور و اعلی ذات کا طبقہ دونوں مذاہب میں تفریق پیدا کرتے ہوئے اس کام کو آسانی سے انجام دینا چاہتے ہیں تاکہ اس معاملے میں مسلمانوں کی مداخلت نہ ہو۔
پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے رہنما داس رام نائک نے کہا کہ ملک کا ساٹھ فیصد مختلف پسماندہ ذاتوں سے تعلق رکھنے والا طبقہ آر ایس ایس کے ارادوں کو بھانپ چکا ہے اس لیے اب یہ تمام طبقات مسلمانوں کے ساتھ ان قوانین کے خلاف یکجا ہوکر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔