مولانا مفتی خلیل احمد نے کہا کہ قربانی کے ایام میں قربانی ہی ضروری ہے، قربانی کے بدلے پیسہ دینے والا شخص گنہ گار ہے۔
اگر ذی الحجہ کے تین دن کسی مجبوری کے سبب گزر گئے، اور قربانی نہ کرسکیں تو وہ شخص گنہ گار نہیں ہوگا۔اگر غلطی سے تین دن گزر گئے تو وہ گنہ گار ہوگا، لیکن تین دن کے بعد اس شخص کو صدقہ دینا ضروری ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ذی الحجہ کے ان تین دنوں میں تمام تر کوششوں کے بعد بھی قربانی نہیں کرسکیں۔ اور تین دن گزر گئے تو اس کی قیمت صدقہ کردیں۔