دونوں ریاستوں میں کاشت کیے جانے والے آموں میں بے نشان، سفیدہ، حماعت، نیلم، دسہری، وغیرہ شامل ہیں۔
رواں برس آم کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں تو ہوا لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے آموں کا کاروبار ضرور متاثر ہوا ہے۔
پہلے روزانہ ایک ٹھیلے پر سو تا دو سو کلو آم فروخت ہوا کرتے تھے لیکن امسال کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے آموں کی فروخت نہیں کے برابر ہوگئی ہے۔
پھل فروش محمد علی نے کہا کہ امسال آندھرا پردیش اور دیگر ریاستوں سے آم برآمد نہیں کیے گئے ہیں ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ایک قسم کے آم زیادہ نظر آرہے ہیں۔
لاک ڈاون کے پیش نظر پولیس نے حیدرآباد شہر کے مہدی پٹنم چوراہے پر واقع ٹھیلا والوں کو ٹھیلا لگانے سے منع کردیا ہے جس کی وجہ سے آم سمیت دیگر پھلوں کے کاروباری بہت پریشان ہیں۔