حیدرآباد: سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروا آصف جاہ سابع نواب میرعثمان علی خان کے پوتے آصف جان ثامن نواب میربرکت علی خان مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول میں انتقال ہوگیا۔ جس کے ساتھ ہی حیدرآباد میں سوگ کی لہر دیکھی گئی۔ ان کی عمر 90برس تھی۔حیدرآباد میں تدفین کی ان کی خواہش کے مطابق ان کی میت 17جنوری کو حیدرآباد لائی جائے گی اورآخری دیدار کیلئے چومحلہ پیالیس میں رکھی جائے گی۔ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں آئے گی جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔ حکومت تلنگانہ کی سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کی جائے گی مشیر اقلیتی عبدالقیوم خان، مکرم جاہ ٹرسٹ کے صدر فیضا خاں اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے چومحلہ پیلس کا دورہ کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ مکہ مسجد آصف جاہی مقبرہ میں مکرم جاہ بہادر کی قبر کا کام مکمل ہوچکا ہے۔
مکرم جاہ کے والد پرنس آف برار نواب میرحمایت علی خان اعظم جاہ بہادر آصف جاہی خاندان کے مکہ مسجد میں مدفن آخری شخصیت تھی۔ان کے بعد ان کے فرزند مکرم جاہ کی اسی تاریخی مکہ مسجد میں تدفین عمل میں آئے گی۔ اعظم جاہ کا انتقال 1970میں 63برس کی عمر میں ہواتھا۔ والد کے قبر کی دائیں جانب مکرم جاہ بہادر کی آخری آرام گاہ ہے۔
اے کے خان صاحب مشیر اعلی محکمہ اقلیتی بہبود حکومت تلنگانہ نے اپنے تعزیتی بیان میں نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر آٹھویں نظام کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و ملال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ارض دکن کی مایہ ناز شخصیت تھے۔ ان کی موت ملت اسلامیہ اور ملک کے ہندو مسلم عوام کے لیے ایک بڑا نقصان ہے جس کی پابجائی مشکل ہے۔ اللہ ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
اے کے خان صاحب مشیر اعلیٰ اقلیتی بہبود نے مزید کہا کہ مرحوم کی خدمات ملک اور حیدرآباد کے لوگ کبھی نظر انداز نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کئی تعلیمی ادارے قائم کئے جن میں مکرم جاہ آئی ٹی آئی ، پرنس در شہوار ہاسپٹل ،مسلم لڑکوں کے لئے اسکول و کالجس اور مکہ مکرمہ میں عازمین حج کے لئے رباط اور رہائش کا مفت انتظامات کرنا قابل ستائش ہے۔ وہ ارض دکن کی مایہ ناز شخصیت تھے۔
مزید پڑھیں:Former Nizam Of Hyderabad Passes Away حیدرآباد کے آٹھویں نظام نواب مکرم جاہ بہادر کا ترکی میں انتقال