نئی دہلی: سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے تلنگانہ کے مُلوگو ضلع میں قومی شاہراہ -163 کے حیدرآباد-بُھوپال پٹنم سیکشن سے موجودہ 2 لین کی سڑک کو چھوٹی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ضروری مقام کے ساتھ ساتھ دو لین میں توسیع دینے کو منظوری دے دی ہے۔ جناب نتن گڈکری نے سلسلہ وار ٹویٹ میں یہ اطلاع دی کہ اس پروجیکٹ پر کل 136.22 کروڑ روپے کا خرچہ آئے گا ۔Nitin Gadkari Approves Projects
انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ سیکشن اہم سیاحتی مقامات جیسے لکناورام جھیل اور بوگوتھا جھرنےکو آپس میں جوڑتا ہے۔ اس سیکشن کی تعمیری کام سے تلنگانہ اور چھتیس گڑھ کے درمیان بین ریاستی رابطے میں بہتری آئے گی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مُلوگو ضلع بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرایک ضلع ہے اور اس سیکشن کی ترقی سے حکومت کو بائیں بازو کی انتہا پسندی کی سرگرمیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔Nitin Gadkari Approves Projects
گڈکری نے بتایا کہ قومی شاہراہ- 167 پر چھوٹی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ضروری مقام کے ساتھ ساتھ 4/2لین کی بحالی اوراسے جدیدبنانے کے کام کو ای پی سی موڈ پر 436.91 کروڑ روپے کی کل لاگت سے منظوری دی گئی ہے ۔ اس پروجیکٹ میں تلنگانہ میں آندھراپردیش میں ناگرکرنول ضلع میں کرشنا ندی پر معروف پُل کے ساتھ رابطے کی سڑک بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ -167 کے(K) حیدرآباد/کلواکورتھی اور تروپتی، نندیالہ/چنئی جیسے اہم مقامات کے بیچ کی دوری کو تقریباً 80 کلومیٹر کم کر دے گا کیونکہ اس وقت قومی شاہراہ -44 پر چلنے والا ٹریفک اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد قومی شاہراہ -167 کے (K) پر منتقل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نندیالہ زرعی اور جنگلاتی پیداوار کے لئے ایک اہم تجارتی مرکز ہے کیونکہ یہ نلامالا جنگل کے قریب ہے۔ گڈکری نے کہا کہ کولّا پور میں منظور کیا گیا پل دونوں ریاستوں کے لیے داخلی باب ثابت ہوگا اور یہ سیاحت کو فروغ دینے میں مدد کرے گا۔
یو این آئی