ETV Bharat / state

سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا - Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف حیدرآباد میں بڑے پیمانہ پر ملین مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں لاکھوں عوام نے شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا
author img

By

Published : Jan 4, 2020, 10:02 PM IST

Updated : Jan 5, 2020, 12:04 AM IST

اس موقع پر کنوینر جوائنٹ ایکشن کمیٹی محمد مشتاق ملک نے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے مودی حکومت سے فوری طور پر سی اے اے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر تلنگانہ حکومت، مجلس اتحاد المسلمین اور پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملین مارچ کو ناکام بنانے کےلیے کئی طرح کی رکاوٹیں ڈالی گئیں۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

صدر تحریک مسلم شبان نے موہن بھگوت کے ہندو بیان کو بیوقوفی سے تعبیر کرتے ہوئے انہیں دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیا۔

تلنگانہ اور آندھراپردیش کی تقریباً 40 سیاسی، دینی و ملی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے اس ملین مارچ کا اہتمام کیا گیا جبکہ اس مارچ میں بلالحاظ مذہب و ملت اور جنس لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

قبل ازیں ملین مارچ کا پروگرام 28 ڈسمبر کو مقرر تھا لیکن پولیس کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی جس کے بعد عدالت نے مارچ کی اجازت دیدی۔ عدالت کی اجازت کے باوجود ملین مارچ کو نیکلس روڈ پر منعقد کرنے سے روکا گیا جس کے بعد جے اے سی نے مارچ کو دھرنا چوک، اندراپارک پر منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

محمد مشتاق ملک نے مارچ کو خطاب کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی تلقین کی اور انہوں نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

اس موقع پر کانگریس کے رہنما محمد علی شبیر، ہنمنت راؤ، مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان خالد کے علاوہ دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔

مارچ میں شامل احتجاجی مظاہرین مودی حکومت کے خلاف نعرے لگارہے ہیں جبکہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تحریر کردہ پلے کارڈس کو اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ہیں۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

احتجاجی مظاہرہ میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین کی بڑی تعداد ترنگا پرچم لہرا رہے تھے اور ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شہر حیدرآباد کے لوور ٹینک بنڈ پر واقع دھرنا چوک پر ملین مارچ کا اہتمام کیاگیا جس میں مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی، ملی، فلاحی تنظیموں کے ساتھ ساتھ غیرمسلم دانشوروں، سیکولر اداروں، یونیورسٹیز کے طلبہ، انجمنوں،صحافیوں، دانشوروں نے شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

ملین مارچ کے موقع پر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا گیا۔ شہر حیدرآباد کے ساتھ ساتھ اضلاع سے کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کرتے ہوئے اس متنازعہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی آواز اٹھائی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

مختلف مسلم جماعتوں، تنظیموں کے ساتھ ساتھ سیکولر اور سماجی و عوامی تنظیموں نے اس مارچ کی اپیل کی تھی۔

احتجاج میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے جو اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے۔ ان بچوں نے پلے کارڈس پر یو پی اور دہلی پولیس کے نامناسب رویہ کی مذمت کی۔ ان بچوں نے اپنے سروں پر پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اور ہاتھ میں پلے کارڈس تھے جس میں لکھاگیا تھا کہ یہ پولیس نہیں بلکہ آرایس ایس کے غنڈے ہیں۔

اس مارچ میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

تلنگانہ پرائیویٹ اسکولس ایکشن کمیٹی اور مختلف پرائیویٹ اسکولس فیڈریشن کے ذمہ داروں اور طلبہ نے بھی ملین مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملین مارچ سیاہ قوانین کے خلاف احتجاج ہے جو ہمارا دستوری حق ہے۔ اسکولس کے ذمہ داروں نے پُرامن احتجاج کرنے والے طلبہ پر دہلی میں پولیس مظالم اور مقدمات عائد کرنے کی مذمت کی اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

جے اے سی نے نیکلس روڈ پر اس مارچ کی اجازت مانگی تھی تاہم اس کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد دھرنا چوک پر یہ ملین مارچ کیا گیا۔ مومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس تلنگانہ کے صدر جناب عزیز نے ملین مارچ کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اگرچہ کہ ایک ہزار افراد کی اجازت دی ہے تاہم یہ شہریت ترمیمی قانون کا مسئلہ عوامی تحریک کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ اس پر قابو پانا کسی کے بس کی بات نہیں ہے،

سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

انہوں نے کہاکہ کمشنر پولیس سے خواہش کی گئی تھی کہ ایسے مقام کی نشاندہی کی جائے جس میں زیادہ سے زیادہ لوگ احتجاج کے لیے آسکیں لیکن پولیس کی جانب سے ایسا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ جب ایل بی نگر میں آرایس ایس کو لاٹھیوں کے ساتھ مارچ نکالنے کی اجازت دی جاتی ہے لیکن مسلمانوں کو ترنگا پرچم کے ساتھ مارچ نکالنے کی اجازت نہیں دی جاتی جس سے ریاستی حکومت کا سیکولر کردار مشکوک ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چھتہ بازار اور پتھر گٹی کے تاجرین نے اس مسئلہ پر احتجاج کے لیے اپنی دکانات کو بند کردیا ہے، ساتھ ہی انجمن تاجرین چرم نے بھی اپنے کاروبار بند کرنے کا اعلان کیا۔

سماجی جہد کار الیاس شمسی نے میڈیا کو ملین مارچ کی ضرورت سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی طبقات نے مل کر اس قانون کے خلاف ملین مارچ نکالا ہے، سب نے احتجاج درج کروایا کیونکہ سر تولے نہیں جاتے گنے جاتے ہیں۔ سروں کو گننے کے لیے کھلے میدان میں کھلے آسمان کے نیچے آنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملین مارچ کے ذریعہ امیت شاہ اور مودی تک یہ پیام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ہم ہندوستان میں رہنے والے ہندوستانی زندہ ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ شہریت ترمیمی قانون نہ صرف مسلمان بلکہ ہر ایک ہندوستانی کے خلاف ہے۔ اس کا اثر ایس سی بھائیوں پر ہوگا اور ان کا ریزرویشن کا حق چلا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ قبائلیوں کے پاس دستاویزات نہیں ہوتے ہیں، ان کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اورخاص بات یہ ہے کہ ہمارے ووٹ کا حق چلا جائے گا۔ اس قانون کے ذریعہ ہندو راشٹر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بعض احتجاجیوں نے بندوبست پر متعین پولیس ملازمین کو پھول بھی پیش کئے۔ برقعہ پوش خواتین بھی بڑی تعداد میں اس مارچ میں شامل تھیں جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھے۔ ان پلے کارڈس پر لکھا تھا کہ ہم ہندوستانیوں کو ملازمتیں چاہئے، سی اے اے، این آر سی نہیں۔

پلے کارڈ پر لکھا گیا تھا ”تمہاری لاٹھی سے زیادہ تیز ہماری آواز ہے“۔ ”سماج میں پھوٹ مت ڈالو، ہمارا مطالبہ انصاف ہے۔

اس ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے وحدت اسلامی کے ناظم مولانا نصیر الدین نے کہا کہ انگریزی حکومت کے خلاف مسلمانوں نے لڑائی لڑی، پھانسی کے پھندوں کو چوما، اپنی جانون کی قربانی دی، اس وقت آرایس ایس کے لوگ انگریزوں کی غلامی کررہے تھے۔آج ہم سے پوچھا جارہا ہے کہ تمہارا پیدائشی سرٹیفکیٹ کہاں ہے بتاو، ہم اس قانون کو نہیں مانتے۔ انہوں نے نعرہ لگایا ”این آرسی، سی اے اے، بائیکاٹ“۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون پر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس احتجاج میں غیر مسلم بھائی بھی ساتھ دے رہے ہیں جس کے لیے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی سے متعلق کوئی بھی فارم کو پُر نہ کیاجائے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم کو اپنا تعلق اللہ سے مضبوط بنانا چاہئے۔

اس موقع پر کنوینر جوائنٹ ایکشن کمیٹی محمد مشتاق ملک نے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے مودی حکومت سے فوری طور پر سی اے اے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

انہوں نے کسی کا نام لئے بغیر تلنگانہ حکومت، مجلس اتحاد المسلمین اور پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملین مارچ کو ناکام بنانے کےلیے کئی طرح کی رکاوٹیں ڈالی گئیں۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

صدر تحریک مسلم شبان نے موہن بھگوت کے ہندو بیان کو بیوقوفی سے تعبیر کرتے ہوئے انہیں دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیا۔

تلنگانہ اور آندھراپردیش کی تقریباً 40 سیاسی، دینی و ملی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے اس ملین مارچ کا اہتمام کیا گیا جبکہ اس مارچ میں بلالحاظ مذہب و ملت اور جنس لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

قبل ازیں ملین مارچ کا پروگرام 28 ڈسمبر کو مقرر تھا لیکن پولیس کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی جس کے بعد عدالت نے مارچ کی اجازت دیدی۔ عدالت کی اجازت کے باوجود ملین مارچ کو نیکلس روڈ پر منعقد کرنے سے روکا گیا جس کے بعد جے اے سی نے مارچ کو دھرنا چوک، اندراپارک پر منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

محمد مشتاق ملک نے مارچ کو خطاب کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی تلقین کی اور انہوں نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

اس موقع پر کانگریس کے رہنما محمد علی شبیر، ہنمنت راؤ، مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان خالد کے علاوہ دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔

مارچ میں شامل احتجاجی مظاہرین مودی حکومت کے خلاف نعرے لگارہے ہیں جبکہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف تحریر کردہ پلے کارڈس کو اپنے ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ہیں۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

احتجاجی مظاہرہ میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین کی بڑی تعداد ترنگا پرچم لہرا رہے تھے اور ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شہر حیدرآباد کے لوور ٹینک بنڈ پر واقع دھرنا چوک پر ملین مارچ کا اہتمام کیاگیا جس میں مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی، ملی، فلاحی تنظیموں کے ساتھ ساتھ غیرمسلم دانشوروں، سیکولر اداروں، یونیورسٹیز کے طلبہ، انجمنوں،صحافیوں، دانشوروں نے شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

ملین مارچ کے موقع پر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا گیا۔ شہر حیدرآباد کے ساتھ ساتھ اضلاع سے کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کرتے ہوئے اس متنازعہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی آواز اٹھائی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

مختلف مسلم جماعتوں، تنظیموں کے ساتھ ساتھ سیکولر اور سماجی و عوامی تنظیموں نے اس مارچ کی اپیل کی تھی۔

احتجاج میں چھوٹے بچے بھی شامل تھے جو اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے۔ ان بچوں نے پلے کارڈس پر یو پی اور دہلی پولیس کے نامناسب رویہ کی مذمت کی۔ ان بچوں نے اپنے سروں پر پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اور ہاتھ میں پلے کارڈس تھے جس میں لکھاگیا تھا کہ یہ پولیس نہیں بلکہ آرایس ایس کے غنڈے ہیں۔

اس مارچ میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

تلنگانہ پرائیویٹ اسکولس ایکشن کمیٹی اور مختلف پرائیویٹ اسکولس فیڈریشن کے ذمہ داروں اور طلبہ نے بھی ملین مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملین مارچ سیاہ قوانین کے خلاف احتجاج ہے جو ہمارا دستوری حق ہے۔ اسکولس کے ذمہ داروں نے پُرامن احتجاج کرنے والے طلبہ پر دہلی میں پولیس مظالم اور مقدمات عائد کرنے کی مذمت کی اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Muslims Hindus to switch attire at Million March in Hyderabad
سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

جے اے سی نے نیکلس روڈ پر اس مارچ کی اجازت مانگی تھی تاہم اس کی اجازت نہیں دی گئی جس کے بعد دھرنا چوک پر یہ ملین مارچ کیا گیا۔ مومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس تلنگانہ کے صدر جناب عزیز نے ملین مارچ کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اگرچہ کہ ایک ہزار افراد کی اجازت دی ہے تاہم یہ شہریت ترمیمی قانون کا مسئلہ عوامی تحریک کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ اس پر قابو پانا کسی کے بس کی بات نہیں ہے،

سی اے اے کے خلاف حیدرآباد میں سروں کا سمندر سڑکوں پر نکل پڑا

انہوں نے کہاکہ کمشنر پولیس سے خواہش کی گئی تھی کہ ایسے مقام کی نشاندہی کی جائے جس میں زیادہ سے زیادہ لوگ احتجاج کے لیے آسکیں لیکن پولیس کی جانب سے ایسا نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ جب ایل بی نگر میں آرایس ایس کو لاٹھیوں کے ساتھ مارچ نکالنے کی اجازت دی جاتی ہے لیکن مسلمانوں کو ترنگا پرچم کے ساتھ مارچ نکالنے کی اجازت نہیں دی جاتی جس سے ریاستی حکومت کا سیکولر کردار مشکوک ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چھتہ بازار اور پتھر گٹی کے تاجرین نے اس مسئلہ پر احتجاج کے لیے اپنی دکانات کو بند کردیا ہے، ساتھ ہی انجمن تاجرین چرم نے بھی اپنے کاروبار بند کرنے کا اعلان کیا۔

سماجی جہد کار الیاس شمسی نے میڈیا کو ملین مارچ کی ضرورت سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی طبقات نے مل کر اس قانون کے خلاف ملین مارچ نکالا ہے، سب نے احتجاج درج کروایا کیونکہ سر تولے نہیں جاتے گنے جاتے ہیں۔ سروں کو گننے کے لیے کھلے میدان میں کھلے آسمان کے نیچے آنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملین مارچ کے ذریعہ امیت شاہ اور مودی تک یہ پیام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ہم ہندوستان میں رہنے والے ہندوستانی زندہ ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ شہریت ترمیمی قانون نہ صرف مسلمان بلکہ ہر ایک ہندوستانی کے خلاف ہے۔ اس کا اثر ایس سی بھائیوں پر ہوگا اور ان کا ریزرویشن کا حق چلا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ قبائلیوں کے پاس دستاویزات نہیں ہوتے ہیں، ان کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اورخاص بات یہ ہے کہ ہمارے ووٹ کا حق چلا جائے گا۔ اس قانون کے ذریعہ ہندو راشٹر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بعض احتجاجیوں نے بندوبست پر متعین پولیس ملازمین کو پھول بھی پیش کئے۔ برقعہ پوش خواتین بھی بڑی تعداد میں اس مارچ میں شامل تھیں جن کے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھے۔ ان پلے کارڈس پر لکھا تھا کہ ہم ہندوستانیوں کو ملازمتیں چاہئے، سی اے اے، این آر سی نہیں۔

پلے کارڈ پر لکھا گیا تھا ”تمہاری لاٹھی سے زیادہ تیز ہماری آواز ہے“۔ ”سماج میں پھوٹ مت ڈالو، ہمارا مطالبہ انصاف ہے۔

اس ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے وحدت اسلامی کے ناظم مولانا نصیر الدین نے کہا کہ انگریزی حکومت کے خلاف مسلمانوں نے لڑائی لڑی، پھانسی کے پھندوں کو چوما، اپنی جانون کی قربانی دی، اس وقت آرایس ایس کے لوگ انگریزوں کی غلامی کررہے تھے۔آج ہم سے پوچھا جارہا ہے کہ تمہارا پیدائشی سرٹیفکیٹ کہاں ہے بتاو، ہم اس قانون کو نہیں مانتے۔ انہوں نے نعرہ لگایا ”این آرسی، سی اے اے، بائیکاٹ“۔

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون پر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس احتجاج میں غیر مسلم بھائی بھی ساتھ دے رہے ہیں جس کے لیے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی سے متعلق کوئی بھی فارم کو پُر نہ کیاجائے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم کو اپنا تعلق اللہ سے مضبوط بنانا چاہئے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Jan 5, 2020, 12:04 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.