شہر حیدرآباد کے مضافاتی علاقے شمش آباد میں ایک مسلم ڈرائیور محمد سبحان کی گاڑی کا چالان کرنے کے لیے ٹریفک پولیس عہدیدار نے فوٹو لینے پر محمد سبحان نے پولیس اہلکار سے گزارش کی وہ چالان نہ کریں، اس پر پولیس اہلکار نے محمد سبحان کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی اس کے بعد پولیس اسٹیشن لے جا کر مسلسل تین دن تک زدکوب کرتے رہے۔
صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی کو اطلاع ملنے پر اسدالدین اویسی نے پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے رابطہ کرتے ہوئے محمد سبحان کو رہا کروایا-
محمد سبحان نے کہا کہ تین دن تک مسلسل مارپیٹ کرتے رہے اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے کہا کہ 'تم لوگوں میں گرمی بہت ہوتی ہے پاکستان چلے جاؤ'۔ محمد سبحان نے ڈی جی پی پولیس مہندر ریڈی سے اپیل کی کہ وہ ان پولیس عہدیدار کے خلاف سخت کاروائی کریں۔