اس فلائی اوور کے افتتاح کے ہی چند دن بعد اس پر سے کار نیچے ایک خاتون اور ایک لڑکی پر گر پڑی تھی جس کے نتیجہ میں خاتون موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی اور لڑکی شدید زخمی ہوگئی تھی۔
اس حادثہ کے بعد اس فلائی اوور کو ٹریفک کے لیے بند کردیاگیا تھا اور ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے اس پرحادثات پر قابو پانے کے لیے سفارشات دینے کی ہدایت دی گئی تھی۔جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس فلائی اوور پر سلامتی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
فلائی اوور پر5ٹرانسفرس بارس مارکنگس،2رمبلس اسٹرپس لگائے گئے ہیں۔ساتھ ہی اس فلائی اوور پر گاڑیوں کی 40کیلو میٹر رفتارہی رکھنے کے لیے گاڑی سواروں کو پابند بنانے کے لیے اس فلائی اوور پر 40کیلومیٹر کا نشان لگایاجارہا ہے۔یہ بارمارکرس اسپیڈ بریکرس کی طرز کے ہوتے ہیں اور ان پر آتے ہی گاڑی کی رفتارکم ہوجاتی ہے۔
فلائی اوور پر کسی بھی گاڑی کو ٹہرنے کی اجازت نہیں رہے گی۔اس پر 1100 روپے کا جرمانہ عائد کیاجائے گا۔
اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے بھی بورڈ لگائے گئے ہیں۔ساتھ ہی احتیاط اختیار کرنے کے لیے ٹریفک کے دیگر نشانات کے بورڈس بھی لگائے گئے ہیں۔اس فلائی اوور کو ماہرین کی کمیٹی کی جانب سے دی جانے والی رپورٹ کا تجزیہ کرنے کے بعد ہی ٹریفک کے لیے کھولا جائے گا۔اسی دوران سائبرآباد پولیس رات کے اوقات میں اس کو بند کرنے پر غورکررہی ہے۔