اس بات کو فراموش کرتے ہوئے کہ ملک کے برے وقت میں نظام دکن نے پانچ ٹن سونا ملک تاریخ کے سب سے بڑے عطیے کے طور پر عطا کیا تھا۔ ان کے خلاف خوب زہر اگلا جاتا ہے اور ان پر حیدرآباد کو پاکستان میں ضم کرنے کا عزم رکھنے الزام عائد کیا جاتا ہے۔
ریاستی بی جے پی طویل عرصے سے تلنگانہ راشٹریہ سمیتی سے 17 ستمبر کو سرکاری طور پر یوم فتح منانے کا اعلان کرتی آرہی ہے۔
جبکہ آصف جاہ سابع کے وزیر اعظم رہ چکے مہاراجہ کشن پرساد کے نواسے نرنکار مہرا نے اس کی تردید کرتے ہوئے اسے من گھڑت قرار دیا اور کہا کہ، 'میر عثمان علی خان نے دکن کو پاکستان ضم کرنے کا کبھی عزم نہیں کیا، نہ ہی وہ کبھی ریاست کو بھارت میں ضم کرنے کے مخالف تھے۔'
مزید پڑھیں:
تلنگانہ قانون ساز کونسل میں چار بلز پیش کیے گئے
نرنکار مہرا نے نظام دکن سے متعلق ایک اور غلط فہمی کا ازالہ کرتے ہوئے کہا کہ، 'ان کے اقتدار میں اکثر بڑے عہدوں پر غیر مسلم فائز رہے۔ انہوں نے ملک کو برے وقت میں جو عطیہ کیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے وطن سے کس قدر محبت رکھتے تھے۔'