ETV Bharat / state

Maulana Jafar Pasha: نوپورشرما اور نوین جندال کو تاحیات جیل بھیجا جائے:مولانا جعفرپاشاہ - اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی

مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ زعفرانی جماعت کے قومی لیڈران سے لے کر ملک کے مختلف حصوں میں پائے جانے والے بی جے پی کے نچلے درجے تک کے لیڈران اور بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی و زہر اگلنے کو اپنا وطیرہ بنالیا ہے۔ Maulana Jafar Pasha Slams BJP

نوپورشرما اور نوین جندال کو تاحیات جیل بھیجا جائے:مولانا جعفرپاشاہ
نوپورشرما اور نوین جندال کو تاحیات جیل بھیجا جائے:مولانا جعفرپاشاہ
author img

By

Published : Jun 7, 2022, 11:32 AM IST

حیدرآباد : امیرامارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفرپاشاہ نے بی جے پی کی ترجمان نوپورشرما اورسوشیل میڈیا کے انچارج نوین کمارجندال کی جانب سے شان رسالتؐ میں گستاخی کے ایک ہفتہ کے بعد بی جے پی سے ان کی برطرفی ومعطلی پر اپناشدید ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ مسلم رہنماوں، علما اور مسلمانوں کے شدید احتجاج کے باوجود بی جے پی نے خاموشی اختیار کر رکھی تھی تاہم جب چند عرب ممالک نے اس واقعہ کا سخت نوٹ لیا اور حکومت ہند بالخصوص بی جے پی کے رویہ پر اپنی برہمی ظاہر کی تو ان دونوں شرپسند اور گستاخ عناصر کو پارٹی سے باہر کردیا گیا حقیقت یہ ہے کہ نوپورشرما و نوین کمار جندال کی معطلی وبرطرفی کافی نہیں ہے بلکہ انہیں تاحیات جیل بھیج دیا جائے کیونکہ اسلام اور شان رسالتؐ میں گستاخی کرنا معمول بنتا جارہا ہے اور اتنی بدترین حرکت کے بعد یہ کہا جاتا ہے کہ ہمارے الفاظ سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو ہم معافی مانگتے ہیں جبکہ گستاخی کرنے والوں کو یہ کہنا اور تحریری اقرار کرنا چاہئے کہ ہم نے جو کچھ کہا ہے وہ بالکل غلط اور ہماری شرپسندانہ ومجرمانہ حرکت ہے جس پر ہم مسلمانوں سے معذرت خواہ ہیں۔ Maulana Jafar Pasha condemns arrests of Muslims in Kanpur

مولانا جعفر پاشاہ نے مزید کہا کہ شان رسالتؐ میں گستاخی پر بی جے پی نے واقعی سنجیدگی سے نوٹ لیا ہے تو پھر وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف علی الاعلان بیانات دینے والے یوپی کے وزیراعلی کو یہ سخت پیام اوروارننگ دیں کہ شان رسالتؐمیں گستاخی کے خلاف کانپور میں احتجاج کرنے والے پُرامن اور بے قصور مسلمانوں کی فی الفور رہائی عمل میں لائیں۔تب ہی یہ سمجھاجائے گا کہ بی جے پی نے دکھاوے کے طورپر نہیں بلکہ حقیقی طورپر بی جے پی لیڈروں کو برطرف ومعطل کیا ہے۔ Maulana Jafar Pasha on Derogatory Remarks Against Prophet pbuh

انہوں نے نے کہا کہ زعفرانی جماعت کے قومی لیڈران سے لے کر ملک کے مختلف حصوں میں پائے جانے والے بی جے پی کے نچلے درجے تک کے لیڈران اور بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی و زہر اگلنے کو اپنا وطیرہ بنالیا ہے۔ Maulana Jafar Pasha Slams BJP دیگر مذاہب کے ماننے والے سادہ لوح عوام بالخصوص نوجوانوں کے ذہنوں کو پراگندہ کیا جارہا ہے۔ اطمینان کی بات یہ ہے کہ عوام کا ایک بڑاطبقہ ان جاہلانہ و شرپسندانہ حرکتوں پر اپنی ناراضگی کااظہار کررہا ہے۔ مولانا نے کہاکہ شان اقدسؐ میں گستاخی پر جب جمعہ 3جون کو یو پی کے شہر کانپور میں صدائے احتجاج بلند کیا گیا تو اس کو فرقہ وارانہ رنگ دیےدیا گیا وہاں پر مسلمانوں پر پولیس نے حددرجہ ظلم کیا، یکطرفہ کارروائیاں کرتے ہوئے بڑے پیمانہ پر بے قصور مسلمانوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے انتہائی جانبدارانہ و یکطرفہ روایہ اختیار کرتے ہوئے چُن چُن کر مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان میں بیشتر ایسے مسلمان بھی ہیں جو حالات کے خراب ہونے کے وقت مقام واقعہ پر موجود تک نہ تھے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ ظلم کرنے والوں کو یہ بات اچھی طرح ذہن نشین رکھنا چاہئے کہ حکومتیں،کفر سے باقی رہ سکتی ہیں لیکن ظلم سے نہیں۔ مظلومین کی بددعائیں عرش الہی کو ہلادیتی ہیں اور جب اللہ رب العزت جلال میں آجاتے ہیں تو پھر ظالموں کو زمین میں دھنسادیاجاتا ہے اور وہ نیست و نابود ہوجاتے ہیں۔

مولانا جعفرپاشاہ نے کہاکہ برداران وطن کو مسلمانوں سے نفرت کا جوپیام اور ہوادی جارہی ہے اور جتنی تیزی سے نفرت کی آندھی کو بڑھانے کا جو کام کیاجارہا ہے، ایسی بدترین موجودہ صورتحال آزادی کے بعد کبھی نہیں دیکھی گئی اورافسوس اس بات کا بھی ہے کہ عین انتخابات سے پہلے اور ہر سال افطار کی دعوتوں کے مواقع پر مسلمانوں سے ہمدردی ظاہر کرنے والی اور اپنے آپ کو سیکولر کہنے والی سیاسی جماعتیں بھی ایسے مسائل پر وزیراعظم اور صدرجمہوریہ سے ملاقات کرتے ہوئے نہ اپنا احتجاج درج کرواتی ہیں اور نہ ہی شرپسندوں کے لئے سزاوں کا مطالبہ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مسجد،اذان، داڑھی، ٹوپی، حجاب، حلال گوشت کے خلاف فرقہ پرست ہر دن بکواس کررہے ہیں۔مساجد پر حملے ہورہے ہیں، بے حرمتی کی جارہی ہے، داڑھی رکھنے اور ٹوپی پہننے والوں کو ملک کے مختلف علاقوں میں بے تحاشہ مارا، پیٹا جارہا ہے۔ہندوستانی عوام یہ سونچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ آخریہاں حکومت نام کی کوئی چیز ہے بھی یا نہیں۔مولانا جعفرپاشاہ نے آخر میں مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ اپنے عمل و کردار سے برادران وطن کو اسلام کی حقانیت سے واقف کروائیں۔

مولانا نے حیدرآباد دکن میں بھی وقفہ وقفہ سے اسلام اور شان رسالتؐ میں ہونے والی گستاخیوں اور مسلمانوں کے خلاف بکواس کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا اور کہا کہ تلنگانہ حکومت کو چاہئے کہ وہ سیاسی طورپر کسی بھی رتبہ کا حامل کیوں نہ ہو، ایسے مفسدین پر کڑی نظررکھے۔اب جبکہ سیاسی حالات اور ماحول میں کچھ گرمی آگئی ہے اورآئندہ دنوں میں سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ کی توقع ہے، ریاست کی گنگاجمنی تہذیب اور تمدن کی برقراری اور امن و سکون کی صورتحال کو برقراررکھنے کے لئے پولیس کا مستعد وغیر جانبدار ہونا ضروری ہے۔اس کی راست ذمہ داری ریاست کے وزیرداخلہ بالخصوص وزیراعلی پر عائد ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Derogatory Remarks Against Prophet: یو اے ای، اردن، مالدیپ اور انڈونیشیا نے بھی اہانت آمیز بیانات کی مذمت کی

حیدرآباد : امیرامارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش حضرت مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفرپاشاہ نے بی جے پی کی ترجمان نوپورشرما اورسوشیل میڈیا کے انچارج نوین کمارجندال کی جانب سے شان رسالتؐ میں گستاخی کے ایک ہفتہ کے بعد بی جے پی سے ان کی برطرفی ومعطلی پر اپناشدید ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ مسلم رہنماوں، علما اور مسلمانوں کے شدید احتجاج کے باوجود بی جے پی نے خاموشی اختیار کر رکھی تھی تاہم جب چند عرب ممالک نے اس واقعہ کا سخت نوٹ لیا اور حکومت ہند بالخصوص بی جے پی کے رویہ پر اپنی برہمی ظاہر کی تو ان دونوں شرپسند اور گستاخ عناصر کو پارٹی سے باہر کردیا گیا حقیقت یہ ہے کہ نوپورشرما و نوین کمار جندال کی معطلی وبرطرفی کافی نہیں ہے بلکہ انہیں تاحیات جیل بھیج دیا جائے کیونکہ اسلام اور شان رسالتؐ میں گستاخی کرنا معمول بنتا جارہا ہے اور اتنی بدترین حرکت کے بعد یہ کہا جاتا ہے کہ ہمارے الفاظ سے کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو ہم معافی مانگتے ہیں جبکہ گستاخی کرنے والوں کو یہ کہنا اور تحریری اقرار کرنا چاہئے کہ ہم نے جو کچھ کہا ہے وہ بالکل غلط اور ہماری شرپسندانہ ومجرمانہ حرکت ہے جس پر ہم مسلمانوں سے معذرت خواہ ہیں۔ Maulana Jafar Pasha condemns arrests of Muslims in Kanpur

مولانا جعفر پاشاہ نے مزید کہا کہ شان رسالتؐ میں گستاخی پر بی جے پی نے واقعی سنجیدگی سے نوٹ لیا ہے تو پھر وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف علی الاعلان بیانات دینے والے یوپی کے وزیراعلی کو یہ سخت پیام اوروارننگ دیں کہ شان رسالتؐمیں گستاخی کے خلاف کانپور میں احتجاج کرنے والے پُرامن اور بے قصور مسلمانوں کی فی الفور رہائی عمل میں لائیں۔تب ہی یہ سمجھاجائے گا کہ بی جے پی نے دکھاوے کے طورپر نہیں بلکہ حقیقی طورپر بی جے پی لیڈروں کو برطرف ومعطل کیا ہے۔ Maulana Jafar Pasha on Derogatory Remarks Against Prophet pbuh

انہوں نے نے کہا کہ زعفرانی جماعت کے قومی لیڈران سے لے کر ملک کے مختلف حصوں میں پائے جانے والے بی جے پی کے نچلے درجے تک کے لیڈران اور بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی و زہر اگلنے کو اپنا وطیرہ بنالیا ہے۔ Maulana Jafar Pasha Slams BJP دیگر مذاہب کے ماننے والے سادہ لوح عوام بالخصوص نوجوانوں کے ذہنوں کو پراگندہ کیا جارہا ہے۔ اطمینان کی بات یہ ہے کہ عوام کا ایک بڑاطبقہ ان جاہلانہ و شرپسندانہ حرکتوں پر اپنی ناراضگی کااظہار کررہا ہے۔ مولانا نے کہاکہ شان اقدسؐ میں گستاخی پر جب جمعہ 3جون کو یو پی کے شہر کانپور میں صدائے احتجاج بلند کیا گیا تو اس کو فرقہ وارانہ رنگ دیےدیا گیا وہاں پر مسلمانوں پر پولیس نے حددرجہ ظلم کیا، یکطرفہ کارروائیاں کرتے ہوئے بڑے پیمانہ پر بے قصور مسلمانوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے انتہائی جانبدارانہ و یکطرفہ روایہ اختیار کرتے ہوئے چُن چُن کر مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان میں بیشتر ایسے مسلمان بھی ہیں جو حالات کے خراب ہونے کے وقت مقام واقعہ پر موجود تک نہ تھے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ ظلم کرنے والوں کو یہ بات اچھی طرح ذہن نشین رکھنا چاہئے کہ حکومتیں،کفر سے باقی رہ سکتی ہیں لیکن ظلم سے نہیں۔ مظلومین کی بددعائیں عرش الہی کو ہلادیتی ہیں اور جب اللہ رب العزت جلال میں آجاتے ہیں تو پھر ظالموں کو زمین میں دھنسادیاجاتا ہے اور وہ نیست و نابود ہوجاتے ہیں۔

مولانا جعفرپاشاہ نے کہاکہ برداران وطن کو مسلمانوں سے نفرت کا جوپیام اور ہوادی جارہی ہے اور جتنی تیزی سے نفرت کی آندھی کو بڑھانے کا جو کام کیاجارہا ہے، ایسی بدترین موجودہ صورتحال آزادی کے بعد کبھی نہیں دیکھی گئی اورافسوس اس بات کا بھی ہے کہ عین انتخابات سے پہلے اور ہر سال افطار کی دعوتوں کے مواقع پر مسلمانوں سے ہمدردی ظاہر کرنے والی اور اپنے آپ کو سیکولر کہنے والی سیاسی جماعتیں بھی ایسے مسائل پر وزیراعظم اور صدرجمہوریہ سے ملاقات کرتے ہوئے نہ اپنا احتجاج درج کرواتی ہیں اور نہ ہی شرپسندوں کے لئے سزاوں کا مطالبہ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مسجد،اذان، داڑھی، ٹوپی، حجاب، حلال گوشت کے خلاف فرقہ پرست ہر دن بکواس کررہے ہیں۔مساجد پر حملے ہورہے ہیں، بے حرمتی کی جارہی ہے، داڑھی رکھنے اور ٹوپی پہننے والوں کو ملک کے مختلف علاقوں میں بے تحاشہ مارا، پیٹا جارہا ہے۔ہندوستانی عوام یہ سونچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ آخریہاں حکومت نام کی کوئی چیز ہے بھی یا نہیں۔مولانا جعفرپاشاہ نے آخر میں مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ اپنے عمل و کردار سے برادران وطن کو اسلام کی حقانیت سے واقف کروائیں۔

مولانا نے حیدرآباد دکن میں بھی وقفہ وقفہ سے اسلام اور شان رسالتؐ میں ہونے والی گستاخیوں اور مسلمانوں کے خلاف بکواس کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا اور کہا کہ تلنگانہ حکومت کو چاہئے کہ وہ سیاسی طورپر کسی بھی رتبہ کا حامل کیوں نہ ہو، ایسے مفسدین پر کڑی نظررکھے۔اب جبکہ سیاسی حالات اور ماحول میں کچھ گرمی آگئی ہے اورآئندہ دنوں میں سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ کی توقع ہے، ریاست کی گنگاجمنی تہذیب اور تمدن کی برقراری اور امن و سکون کی صورتحال کو برقراررکھنے کے لئے پولیس کا مستعد وغیر جانبدار ہونا ضروری ہے۔اس کی راست ذمہ داری ریاست کے وزیرداخلہ بالخصوص وزیراعلی پر عائد ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Derogatory Remarks Against Prophet: یو اے ای، اردن، مالدیپ اور انڈونیشیا نے بھی اہانت آمیز بیانات کی مذمت کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.