ETV Bharat / state

ازدواجی مسائل کے حل کی طرف پیش رفت - مسلمان اور ازدواجی مسائل

ازدواجی زندگی میں دو اجنبی مرد و عورت کے ایک ساتھ رہنے کے سبب اختلافات ہونا عام بات ہے۔ یہی وجہ ہے کے ان کے اختلافات کو دور کرنے اورخوشگوارزندگی بنانے کے لیے پہل کی گئی ہے۔

ازدواجی مسائل کے حل کی طرف پیش رفت
author img

By

Published : Nov 6, 2019, 11:06 PM IST

ازدواجی مسائل کو سلجھانے کے لیے مختلف ادارے و تنظیمیں دنیا کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں۔
ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد کے اندر مسلم معاشرے میں بڑھتے ازدواجی مسائل کو روکنے کے لیے 2 جولائی 2015ء کو حکومت تلنگانہ نے وقف بورڈ کے تحت ایک سنٹر قائم کیا -
ازدواجی مسائل کے حل کی طرف پیش رفت

اس سنٹر کا نام ہے' مرکز برائے صلح ومشاورت ازدواجی مسائل ہے'۔

گذشتہ چار برسوں میں اس ادارے کے تحت 100 سے زائد ازدواجی مسائل حل کر کے خاندانی نظام کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے، جسکی وجہ سے اب شوہر و بیوی دونوں اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔اور اس ادراے سے چار سو سے زائد افراد رجوع بھی کر چکے ہیں۔
اس سینٹر کی خدمات میں جسٹس ای اسماعیل' شجاع الدین ین شاہد فریدی' مولانا مفتی صادق محی الدین کامل جامعہ نظامیہ' شہنا خاتون' مولانا قاضی محمد اکرم اللہ' پر یہ کونسلنگ سینٹر مشتمل ہے -

سینٹر کے صدر جسٹس ای اسماعیل نے کہا کہ گذشتہ چار برسوں سے وہ مسلسل ازدواجی مسائل حل کرتے آرہے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنٹر کو قانونی اختیارات دیں۔

خیال رہے کہ اس ادارے کے کارکنان رضاکارانہ طور پر ازدواجی مسائل کا حل پیش کرتے ہیں۔

اس لیے ادارہ کے سربراہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے افراد کو آمد رفت کے علاوہ ضروری تعاون دیں،تاکہ وہ اپنی خدمات برقرار رکھ سکیں۔

ازدواجی مسائل کو سلجھانے کے لیے مختلف ادارے و تنظیمیں دنیا کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں۔
ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد کے اندر مسلم معاشرے میں بڑھتے ازدواجی مسائل کو روکنے کے لیے 2 جولائی 2015ء کو حکومت تلنگانہ نے وقف بورڈ کے تحت ایک سنٹر قائم کیا -
ازدواجی مسائل کے حل کی طرف پیش رفت

اس سنٹر کا نام ہے' مرکز برائے صلح ومشاورت ازدواجی مسائل ہے'۔

گذشتہ چار برسوں میں اس ادارے کے تحت 100 سے زائد ازدواجی مسائل حل کر کے خاندانی نظام کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے، جسکی وجہ سے اب شوہر و بیوی دونوں اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔اور اس ادراے سے چار سو سے زائد افراد رجوع بھی کر چکے ہیں۔
اس سینٹر کی خدمات میں جسٹس ای اسماعیل' شجاع الدین ین شاہد فریدی' مولانا مفتی صادق محی الدین کامل جامعہ نظامیہ' شہنا خاتون' مولانا قاضی محمد اکرم اللہ' پر یہ کونسلنگ سینٹر مشتمل ہے -

سینٹر کے صدر جسٹس ای اسماعیل نے کہا کہ گذشتہ چار برسوں سے وہ مسلسل ازدواجی مسائل حل کرتے آرہے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنٹر کو قانونی اختیارات دیں۔

خیال رہے کہ اس ادارے کے کارکنان رضاکارانہ طور پر ازدواجی مسائل کا حل پیش کرتے ہیں۔

اس لیے ادارہ کے سربراہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے افراد کو آمد رفت کے علاوہ ضروری تعاون دیں،تاکہ وہ اپنی خدمات برقرار رکھ سکیں۔

Intro:اقلیتی مرکز برائے آصلاح ومشورات ازدواجی مسائل کے رکن بلامعاوضہ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں-
حیدرآباد - مسلم معاشرے میں بڑھتے ازواجی مسائل کو روک نا کے لئے 2015ءمیں حکومت تلنگانہ نے وقف بورڈ کے تحت ایک سنٹر قیام کیا - مرکز برائے صلاح ومشورات ازدواجی مسائل قیام کیا گیا اس سنٹر کے تحت اب تک 100 سے زائد ازواجی مسائل کو حل کرتے ہوئے خاندانوں کو پروان چڑھایا- اس سینٹر کی خدمات میں جسٹس آئ اسماعیل' شجاع الدین ین شاہد فریدی ' مولانا مفتی صادق محی الدین کامل جامعہ نظامیہ' شہنا خاتون' مولانا قاضی محمد اکرم اللہ' پر یہ کونسلنگ سینٹر مشتمل ہے - جسٹس اسماعیل صدرنشین مائنورٹی میرج کونسلنگ سنٹر نے پی ٹی وی بھارت کو کو بتایا کہ چار سال سے مسلسل ازواجی مسائل حل کرتے ہوئے آرہے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے اس سنٹر کو قانونی اختیارات دیا جائے آئے اور انہوں نے بتایا یا یا چار سال سے علامہ رضا خام کی فلاح و بہبود کے لئے یے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں حکومت مت اس جانب توجہ دیتے ہوئے یہاں پر عملہ کے اضافہ کیا جائے تاکہ اور بہتر طریقے سے کام کیا سکے -
بائٹ صدر نشین جسٹس اسماعیل


Body:اقلیتی مرکز برائے آصلاح ومشورات ازدواجی مسائل کے رکن بلامعاوضہ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں-
حیدرآباد - مسلم معاشرے میں بڑھتے ازواجی مسائل کو روک نا کے لئے 2015ءمیں حکومت تلنگانہ نے وقف بورڈ کے تحت ایک سنٹر قیام کیا - مرکز برائے صلاح ومشورات ازدواجی مسائل قیام کیا گیا اس سنٹر کے تحت اب تک 100 سے زائد ازواجی مسائل کو حل کرتے ہوئے خاندانوں کو پروان چڑھایا- اس سینٹر کی خدمات میں جسٹس آئ اسماعیل' شجاع الدین ین شاہد فریدی ' مولانا مفتی صادق محی الدین کامل جامعہ نظامیہ' شہنا خاتون' مولانا قاضی محمد اکرم اللہ' پر یہ کونسلنگ سینٹر مشتمل ہے - جسٹس اسماعیل صدرنشین مائنورٹی میرج کونسلنگ سنٹر نے پی ٹی وی بھارت کو کو بتایا کہ چار سال سے مسلسل ازواجی مسائل حل کرتے ہوئے آرہے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے اس سنٹر کو قانونی اختیارات دیا جائے آئے اور انہوں نے بتایا یا یا چار سال سے علامہ رضا خام کی فلاح و بہبود کے لئے یے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں حکومت مت اس جانب توجہ دیتے ہوئے یہاں پر عملہ کے اضافہ کیا جائے تاکہ اور بہتر طریقے سے کام کیا سکے -
بائٹ صدر نشین جسٹس اسماعیل


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.