تلنگانہ کے ڈی جی پی مہیندرریڈی کی موجودگی میں ایک ماؤنواز نے خودسپردگی اختیار کی۔ ڈی جی پی نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آررجنی کانت عرف سریناتھ ماونوازجوڑے کا بیٹا ہے۔اس نے دسویں تک تعلیم حاصل کی تھی اور 2015 میں دسویں جماعت کی تکمیل کے بعد وہ ماؤنوازوں میں شامل ہوگیا۔
اس نے سیکوریٹی فورسس پر چار حملوں میں حصہ لیا تھا۔ساتھ ہی وہ اپنی روپوشی کی زندگی میں کئی وارداتوں میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ اس نے جیرم میں ہوئے حملہ میں بھی حصہ لیا تھا جس میں سیکوریٹی فورسس کے26 اہلکارہلاک ہوگئے تھے۔اس خودسپرد ماونواز نے توثیق کی کہ ماونواز وائی نارائنا سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی ماوسٹ کی موت کووڈ کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ جنگل میں اس مرض کا مناسب علاج ممکن نہیں تھا۔ماونوازوں نے اس کو خودسپردگی کی اجازت نہیں دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ: سکندرآباد میں سات مکانات میں چوری کی واردات
ڈی جی پی نے کہا کہ باپ کی موت کے بعد وہ ممنوعہ تنظیم میں مزید سرگرمیاں انجام نہیں دینا چاہتا تھا اسی لئے اس نے تلنگانہ حکومت کی خودسپردگی کی بہتر پالیسی پر راغب ہوکر اصل دھارے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈی جی پی نے ماونوازوں کے کیڈر سے اپیل کی کہ وہ اصل دھارے میں شامل ہوکر تعمیری کام کے ذریعہ ملک کو آگے بڑھانے کے کام میں حصہ لیں۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے بازآبادکاری کے عمل میں فوری راحت کے ساتھ ساتھ مناسب معاوضہ اور امدادی اقدامات بھی شامل ہیں۔اس ماونواز کو چارلاکھ روپئے کا ڈی ڈی حوالے کیاگیا اور فوری امداد کے طورپر اس کو 5000روپئے دیئے گئے۔
یواین آئی