ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کے دوران متعدد خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنیں: اسد الدین اویسی

author img

By

Published : Mar 22, 2021, 1:07 PM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بہت سی خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنی ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب انہیں مردوں کے مساوی مقام دیا جائے۔

لاک ڈاؤن کے دوران متعدد خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنی ہیں: اسد الدین اویسی
لاک ڈاؤن کے دوران متعدد خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنی ہیں: اسد الدین اویسی

حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے اتوار کے روز زہرا نگر میں ایک بھروسہ سنٹر کی بنیاد رکھی گئی۔ ریاست تلنگانہ حیدرآباد شہر کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور انجنی کمار آئی پی ایس کمشنر آف پولیس کی موجودگی میں ریاست تلنگانہ کے وزیر داخلہ اور جیلوں اور فائر خدمات کے وزیر محمد محمود علی نے سنگ بنیاد رکھا۔

اس موقع پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ خواتین کو ہمیشہ ہی بہت زیادہ تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے علاوہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی بہت سی خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنی ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب انہیں مردوں کے مساوی مقام دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھروسہ مراکز خواتین پر ہونے والے جرائم کو روکنے کے لیے ہیں اور یہ ایک حقیقت ہے کہ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کو روکنے کے لیے سب کو آگے آنا چاہیے۔ اس موقع پر حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والی خواتین کے فیصد میں اضافہ ہورہا ہے لہٰذا خواتین کو اور زیادہ تحفظ فراہم کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ یہاں ایسا ہوا ہے بلکہ کام کرنے والی خواتین کا فیصد نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔

خواتین کو اور زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت ہند نے کام کے مقام پر جنسی ہراسانی کی روک تھام جیسے متعدد اور خواتین کی حفاظت کے لئے بار بار مختلف قوانین اور ایکٹ متعارف کروائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے اس قانون کے بارے میں لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔

کمشنر انجنی کمار نے مزید کہا کہ تلنگانہ خصوصاً حیدرآباد شہر ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے۔ اس حیدرآباد شہر کی ترقی کو دیکھتے ہوئے بہت سی کمپنیاں تلنگانہ کے لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے سرمایہ کاری کے ساتھ آگے آرہی ہیں۔ یہ آنے والی نسلوں کے لئے بہت کارآمد ہے اور ملک کے کسی بھی دوسرے شہر کے مقابلہ میں خواتین کے کام کرنے کے لئے حیدرآباد شہر سب سے زیادہ محفوظ شہر ہے۔

کمشنر انجنی کمار نے مزید کہا کہ بھروسا مراکز کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم کرنے کے خیال کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔ ایک ہی چھت کے نیچے پولیس کی مدد ، استغاثہ ، صحت سے متعلق معاونت ، معاشی فائدے ، عدالت اور مشاورت کے مراکز کی فراہمی کے لئے بھروسا سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھروسہ سینٹرز کے قیام کے بعد خواتین کے خلاف جرائم کے تحت 76 مجرموں کو 10 مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ مزید یہ کہ مختلف معاملات کے شکار 150 افراد کو حکومت سے معاوضہ ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھروسہ مراکز خواتین کے خلاف جرائم کو کم کرنے اور اس شہر میں کام کرنے والی خواتین کے لئے اور بھی زیادہ محفوظ بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ریاست تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ حیدرآباد کے پرانے شہر میں ایک بھروسا سینٹر کھولا جارہا ہے۔ جب ریاست تلنگانہ کی تشکیل ہوئی تو سب نے ریاست میں امن وامان کے قیام سے متعلق تلنگانہ کی طرف توجہ دلائی۔ لیکن اب ریاست ایک ایسی پوزیشن کی شکل اختیار کرچکی ہے جہاں کسی دوسری ریاست میں اتنا اچھا امن و امان نہیں ہے۔ جب کہ حیدرآباد میں پولیس ٹیم کی جانب سے اس کا آغاز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم پر قابو پانے کے لئے بھروسا سینٹرز بہت ضروری ہیں۔ خواتین کو بھی اتنی ہی اہمیت دی جانی چاہئے جیسے مردوں کو دی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ میں تقریباً 50 فیصد کارپوریٹرز خواتین ہیں، حیدرآباد شہر کی میئر اور ڈپٹی میئر خواتین ہیں اور اب ٹی آر ایس ایم ایل سی بھی ایک خاتون بن گئی ہیں۔

حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے اتوار کے روز زہرا نگر میں ایک بھروسہ سنٹر کی بنیاد رکھی گئی۔ ریاست تلنگانہ حیدرآباد شہر کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور انجنی کمار آئی پی ایس کمشنر آف پولیس کی موجودگی میں ریاست تلنگانہ کے وزیر داخلہ اور جیلوں اور فائر خدمات کے وزیر محمد محمود علی نے سنگ بنیاد رکھا۔

اس موقع پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ خواتین کو ہمیشہ ہی بہت زیادہ تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے علاوہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی بہت سی خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنی ہیں۔ خواتین کے خلاف جرائم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب انہیں مردوں کے مساوی مقام دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھروسہ مراکز خواتین پر ہونے والے جرائم کو روکنے کے لیے ہیں اور یہ ایک حقیقت ہے کہ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کو روکنے کے لیے سب کو آگے آنا چاہیے۔ اس موقع پر حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والی خواتین کے فیصد میں اضافہ ہورہا ہے لہٰذا خواتین کو اور زیادہ تحفظ فراہم کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ یہاں ایسا ہوا ہے بلکہ کام کرنے والی خواتین کا فیصد نہ صرف بھارت میں بلکہ پوری دنیا میں دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔

خواتین کو اور زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے لیے حکومت ہند نے کام کے مقام پر جنسی ہراسانی کی روک تھام جیسے متعدد اور خواتین کی حفاظت کے لئے بار بار مختلف قوانین اور ایکٹ متعارف کروائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے اس قانون کے بارے میں لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔

کمشنر انجنی کمار نے مزید کہا کہ تلنگانہ خصوصاً حیدرآباد شہر ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے۔ اس حیدرآباد شہر کی ترقی کو دیکھتے ہوئے بہت سی کمپنیاں تلنگانہ کے لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے سرمایہ کاری کے ساتھ آگے آرہی ہیں۔ یہ آنے والی نسلوں کے لئے بہت کارآمد ہے اور ملک کے کسی بھی دوسرے شہر کے مقابلہ میں خواتین کے کام کرنے کے لئے حیدرآباد شہر سب سے زیادہ محفوظ شہر ہے۔

کمشنر انجنی کمار نے مزید کہا کہ بھروسا مراکز کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم کرنے کے خیال کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔ ایک ہی چھت کے نیچے پولیس کی مدد ، استغاثہ ، صحت سے متعلق معاونت ، معاشی فائدے ، عدالت اور مشاورت کے مراکز کی فراہمی کے لئے بھروسا سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھروسہ سینٹرز کے قیام کے بعد خواتین کے خلاف جرائم کے تحت 76 مجرموں کو 10 مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ مزید یہ کہ مختلف معاملات کے شکار 150 افراد کو حکومت سے معاوضہ ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھروسہ مراکز خواتین کے خلاف جرائم کو کم کرنے اور اس شہر میں کام کرنے والی خواتین کے لئے اور بھی زیادہ محفوظ بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ریاست تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ حیدرآباد کے پرانے شہر میں ایک بھروسا سینٹر کھولا جارہا ہے۔ جب ریاست تلنگانہ کی تشکیل ہوئی تو سب نے ریاست میں امن وامان کے قیام سے متعلق تلنگانہ کی طرف توجہ دلائی۔ لیکن اب ریاست ایک ایسی پوزیشن کی شکل اختیار کرچکی ہے جہاں کسی دوسری ریاست میں اتنا اچھا امن و امان نہیں ہے۔ جب کہ حیدرآباد میں پولیس ٹیم کی جانب سے اس کا آغاز کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم پر قابو پانے کے لئے بھروسا سینٹرز بہت ضروری ہیں۔ خواتین کو بھی اتنی ہی اہمیت دی جانی چاہئے جیسے مردوں کو دی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ میں تقریباً 50 فیصد کارپوریٹرز خواتین ہیں، حیدرآباد شہر کی میئر اور ڈپٹی میئر خواتین ہیں اور اب ٹی آر ایس ایم ایل سی بھی ایک خاتون بن گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.