شہر حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد بھارت کی دوسری بڑی مسجد ہے۔ مکہ مسجد کی تزئین کاری و تعمیر کا کام دو برس قبل شروع کیا گیا تھا لیکن گزشتہ 6 ماہ سے کام روک دیا گیا تھا۔ مسجد کی تزئین کاری و تعمیری کام لیے حکومت نے 8 کروڑ روپے منظور کیے ہیں۔
18 مئی 2007 کو مکہ مسجد میں بم بلاسٹ ہوا تھا جس کی وجہ سے مسجد کے قدیم وضو کے حوض کی بنیاد اور دیواروں کو نقصان ہوا اور جگہ جگہ سے پانی لیک ہو رہا تھا۔ اب وضو خانہ کے حوض اور طہارت خانہ کا تعمیری کام شروع ہوچکا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد عبدالقدیر صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رکن پارلیمان حیدرآباد اسدالدین اویسی کے فنڈ سے 45 لاکھ روپے کے بجٹ کو منظور کیا گیا جس کے تحت وضو خانہ کے حوض اور طہارت خانہ کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا ہے۔ 8 دن میں وضو خانہ کا کام مکمل ہوجائے گا۔ مسجد کے اندرونی حصہ کی نو کمانوں میں سے صرف تین کمانوں کا کام مکمل ہوا ہے، دیگر کمانوں کا کام ابھی باقی ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ مسجد کی تزئین کا کام رمضان المبارک تک مکمل ہوجائے گا۔ اب صرف بیرونی حصہ کے وضو کے حوض و طہارت خانہ کا کام ہو رہا ہے۔ اندرونی حصوں کی کمانوں کا کام ابھی تک شروع نہیں کیا گیا۔
تاریخی مکہ مسجد میں بیک وقت 20 ہزار مسلمان نماز ادا کر سکتے ہیں۔ رمضان المبارک میں مکہ مسجد میں عبادت و افطار کے لیے ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ مکہ مسجد سنہ 1591 میں محمد قلی قطب شاہ نے تعمیر کرایا تھا۔