ETV Bharat / state

Madrasa e Aliya 150th Celebration حیدرآباد میں مدرسہ عالیہ کا 150واں جشن

گذشتہ ڈیرھ سو برسوں سے تشنگان علوم کو سیراب کرنے والا غیرمعمولی اہمیت کا حامل تعلیمی ادارہ مدرسہ عالیہ مختلف نشیب و فراز کا سفر طے کرتا ہوا اپنے قیام کے ڈیڑھ سو سال مکمل کرنے جا رہا ہے۔ اس ممتاز درسگاہ کی بنیاد 1872 میں رکھی گئی تھی۔ Madrasa e Aliya 150th Celebration

author img

By

Published : Dec 19, 2022, 1:24 PM IST

Updated : Jan 1, 2023, 6:17 AM IST

Madras e Aliya Celebration
Madras e Aliya Celebration

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کی قدیم ترین درسگاہوں میں سے ایک اور گزشتہ ڈیڑھ سو برسوں سے تشنگان علوم کو سیراب کرنے والا غیر معمولی اہمیت کا حامل تعلیمی ادارہ مدرسہ عالیہ مختلف نشیب و فراز کا سفر طے کرتا ہوا اپنے قیام کے ڈیڑھ سو سال مکمل کرنے جارہا ہے۔ اس ممتاز درسگاہ کی بنیاد 1872 میں رکھی گئی تھی۔ مدرسہ عالیہ کے 150 سال کی تکمیل کے اس پُر مسرت موقع پر ادارہ کے سابق طلبا کی جانب سے 18 دسمبر 2022 بروز اتوار صبح دس بجے بشیر باغ علاقہ میں واقع نظام کالج کے روبرو واقع عالیہ جونیئر کالج کے وسیع و عریض احاطہ میں ایک پُر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔ Madrasa e Aliya 150th Celebration in Hyderabad

حیدرآباد میں مدرسہ عالیہ کا 150واں جشن

یہ بھی پڑھیں:

مدرسہ عالیہ میں آصف جاہی خاندان کے افراد نے بھی تعلیم حاصل کی ہے۔ اس مدرسہ کے طلباء و طالبات نے دنیا بھر میں اپنا نام روشن کیا ہے۔ مدرسہ عالیہ میں اُس وقت 2 ہزار سے زیادہ طلباء تعلیم حاصل کیا کرتے تھے۔ لیکن اب مدرسہ عالیہ میں صرف 180 طلباء ہی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اسکول کے سابقہ طالب علم سید وصی نے کہا کہ 1971 میں مدرسہ عالیہ کی بلڈنگ بختی و سی گراؤنڈ کے علاوہ پانی اور دیگر سہولتیں فراہم کی تھی لیکن اب اس بلڈنگ کی حالت خستہ ہوچکی ہے۔ اس پُر مسرت موقع پر سابق طلبا برائے مدرسہ عالیہ کی جانب سے گراؤنڈ میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں تقریب میں جہاں ایک طرف اس تاریخی ادارہ کے شاندار ماضی پر روشنی ڈالی گئی، وہیں موجودہ وقت میں درسگاہ کے تعلیمی نظام پر بھی گفتگو کی گئی۔

اس کے ساتھ ساتھ اس عظیم تعلیمی ادارہ کے مستقبل کے تعلق سے لائحۂ عمل بھی پیش کیا گیا۔ مدرسہ عالیہ تاریخی درسگاہ کے ڈیڑھ سو سالہ جشن کے موقع پر شرکاء کے روبرو دستاویزی فلم پیش کی گئی، جس میں ادارہ کے نظام تعلیم و تربیت سمیت متعدد پہلؤں کو پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ سابق طلبا کی جانب سے عالیہ اسکول کی لائبریری کو بحال کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جسے مستحسن قدم سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر سابق طلبا کی جانب سے تعلیم گاہ میں گزارے ہوئے خوشگور ایام، دلکش یادیں، انوکھی اور بے مثال کہانیاں، علمی، تحقیقی اور بصیرت افروز گفتگو یا مباحثہ کے لیے ایک خصوصی سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر قومی ترانے پڑھا گیا-

واضح رہے کہ اس تقریب کا اہتمام سابق طلباء کی جانب سے کیا گیا تھا۔ طلباء کا کہنا ہے کہ اس عظیم علمی وراثت کا تحفظ کرنا ہمارے لیے ضروری تو ہے ہی ساتھ ہی ہم اپنے مشفق اساتذہ کی پرخلوص محبت، ادارہ کو بام عروج تک پہنچانے کے لیے ان کی جہد مسلسل اور ان تھک کوششوں کا اعتراف کرنا بھی مقصود ہے۔ طلبا نے علم دوستوں اور ادب نوازوں سے گزارش کی ہے وہ اس تاریخی لمحہ کے گواہ بنیں، اور اس ادارہ کی دن دگنی اور رات چوگنی ترقی میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان جن کی نگرانی میں تقریب کا اہتمام ہوا۔ ان میں محمد علی رفعت، آئی اے ایس، سید بشارت علی، محمد فضل الدین خان، گوتم جین، سید شجاعت علی، جاوید ہوڈ، ایم ایم غازی، قاضی قادر علی، ارشد حسین، قمر الدین علی خان، عباس علی، سراج احمد، شمس الدین قادری، نعیم قریشی، ڈاکٹر محبوب علی، جاوید اقبال، حیدر اقبال، محمد رفیع الدین، عبدالقدیر، نظام الدین، جواد رؤوف، حیدر حسین بیگ، حیدر حسینی، ممتاز محی الدین، محمد سبحان اور ڈاکٹر رشید الدین کے نام شامل ہیں۔ Madrasa e Aliya 150th foundation day

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کی قدیم ترین درسگاہوں میں سے ایک اور گزشتہ ڈیڑھ سو برسوں سے تشنگان علوم کو سیراب کرنے والا غیر معمولی اہمیت کا حامل تعلیمی ادارہ مدرسہ عالیہ مختلف نشیب و فراز کا سفر طے کرتا ہوا اپنے قیام کے ڈیڑھ سو سال مکمل کرنے جارہا ہے۔ اس ممتاز درسگاہ کی بنیاد 1872 میں رکھی گئی تھی۔ مدرسہ عالیہ کے 150 سال کی تکمیل کے اس پُر مسرت موقع پر ادارہ کے سابق طلبا کی جانب سے 18 دسمبر 2022 بروز اتوار صبح دس بجے بشیر باغ علاقہ میں واقع نظام کالج کے روبرو واقع عالیہ جونیئر کالج کے وسیع و عریض احاطہ میں ایک پُر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔ Madrasa e Aliya 150th Celebration in Hyderabad

حیدرآباد میں مدرسہ عالیہ کا 150واں جشن

یہ بھی پڑھیں:

مدرسہ عالیہ میں آصف جاہی خاندان کے افراد نے بھی تعلیم حاصل کی ہے۔ اس مدرسہ کے طلباء و طالبات نے دنیا بھر میں اپنا نام روشن کیا ہے۔ مدرسہ عالیہ میں اُس وقت 2 ہزار سے زیادہ طلباء تعلیم حاصل کیا کرتے تھے۔ لیکن اب مدرسہ عالیہ میں صرف 180 طلباء ہی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اسکول کے سابقہ طالب علم سید وصی نے کہا کہ 1971 میں مدرسہ عالیہ کی بلڈنگ بختی و سی گراؤنڈ کے علاوہ پانی اور دیگر سہولتیں فراہم کی تھی لیکن اب اس بلڈنگ کی حالت خستہ ہوچکی ہے۔ اس پُر مسرت موقع پر سابق طلبا برائے مدرسہ عالیہ کی جانب سے گراؤنڈ میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں تقریب میں جہاں ایک طرف اس تاریخی ادارہ کے شاندار ماضی پر روشنی ڈالی گئی، وہیں موجودہ وقت میں درسگاہ کے تعلیمی نظام پر بھی گفتگو کی گئی۔

اس کے ساتھ ساتھ اس عظیم تعلیمی ادارہ کے مستقبل کے تعلق سے لائحۂ عمل بھی پیش کیا گیا۔ مدرسہ عالیہ تاریخی درسگاہ کے ڈیڑھ سو سالہ جشن کے موقع پر شرکاء کے روبرو دستاویزی فلم پیش کی گئی، جس میں ادارہ کے نظام تعلیم و تربیت سمیت متعدد پہلؤں کو پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ سابق طلبا کی جانب سے عالیہ اسکول کی لائبریری کو بحال کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جسے مستحسن قدم سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر سابق طلبا کی جانب سے تعلیم گاہ میں گزارے ہوئے خوشگور ایام، دلکش یادیں، انوکھی اور بے مثال کہانیاں، علمی، تحقیقی اور بصیرت افروز گفتگو یا مباحثہ کے لیے ایک خصوصی سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر قومی ترانے پڑھا گیا-

واضح رہے کہ اس تقریب کا اہتمام سابق طلباء کی جانب سے کیا گیا تھا۔ طلباء کا کہنا ہے کہ اس عظیم علمی وراثت کا تحفظ کرنا ہمارے لیے ضروری تو ہے ہی ساتھ ہی ہم اپنے مشفق اساتذہ کی پرخلوص محبت، ادارہ کو بام عروج تک پہنچانے کے لیے ان کی جہد مسلسل اور ان تھک کوششوں کا اعتراف کرنا بھی مقصود ہے۔ طلبا نے علم دوستوں اور ادب نوازوں سے گزارش کی ہے وہ اس تاریخی لمحہ کے گواہ بنیں، اور اس ادارہ کی دن دگنی اور رات چوگنی ترقی میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان جن کی نگرانی میں تقریب کا اہتمام ہوا۔ ان میں محمد علی رفعت، آئی اے ایس، سید بشارت علی، محمد فضل الدین خان، گوتم جین، سید شجاعت علی، جاوید ہوڈ، ایم ایم غازی، قاضی قادر علی، ارشد حسین، قمر الدین علی خان، عباس علی، سراج احمد، شمس الدین قادری، نعیم قریشی، ڈاکٹر محبوب علی، جاوید اقبال، حیدر اقبال، محمد رفیع الدین، عبدالقدیر، نظام الدین، جواد رؤوف، حیدر حسین بیگ، حیدر حسینی، ممتاز محی الدین، محمد سبحان اور ڈاکٹر رشید الدین کے نام شامل ہیں۔ Madrasa e Aliya 150th foundation day

Last Updated : Jan 1, 2023, 6:17 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.