بھارت کے ہر شہر میں مدارس کا جال پھیلا ہوا ہے۔ جہاں سے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے لیے گاہے بہ گاہے رہبری بھی فراہم کی جاتی ہے۔ یہ مدارس اس طرح کے اور بھی دیگر امور کی انجام دہی کے ساتھ ملک و قوم کی خدمات میں لگے ہوئے ہیں۔
جی ہاں یہ مدارس ملک کی خدمت میں اس طرح لگے ہوئے ہیں کہ ملک بھرکے عوام کا جو تعلیمی فیصد (literacy Percentage) ہے، اس میں بھی ان مدارس میں پڑھنے والوں طلبہ و طالبات کی وجہ سے مجموعی تعلیمی فیصد میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ مدارس ملک و قوم کی مختلف محاذوں پر خدمات کے لیے اپنے یہاں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو تیار کرتے ہیں۔
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ہونے والا ہے۔ رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے قبل مدارس اسلامیہ کی طرف سے اوقات سحر و افطار کے کلینڈر و کارڈ وغیرہ تقسیم کئے جاتے تھے تاہم لاک ڈان کی وجہ سے وہ تقسیم نہیں کئے گئے۔ مدارس اسلامیہ نے اس کے تقسیم کے لئے سوشل میڈیا ذرائع کا سہارا لیا ہے۔
بھارت کے مختلف شہروں میں مدارس اسلامیہ کے اشتہار و کارڈ سائع ہو کر رکھے ہوئے ہیں، کچھ مدارس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اور پرنٹنگ پریس ہی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جن مدارس میں پرنٹ ہو کر آ گئے وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تقسیم نہیں کئے گئے ایسے میں مدارس اسلامیہ کے منتظمین حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔
رمضان کے کیلنڈر کو عوام تک پہنچانے کے لیے واٹس ایپ، ٹوئٹر، ای میل اور فیس بک کو اس مقصد کے لے استعمال کیا جارہا ہے۔ اوقات سحر و افطار کے کیلنڈر کا ان جگہوں پر فائدہ زیادہ ہوتا ہے جہاں مساجد سے اذان کی آواز نہیں سنائی دیتی ہے۔ وہاں پر روزہ دار اپنے اپنے علاقے کے کیلنڈر و کارڈ میں دیئے گئے وقت پر افطار و سحر کرتے ہیں۔
تاہم رواں برس کلینڈر تقسیم نہیں کیے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے رمضان میں عوام کو سحر و افطار کے اوقات کی معلومات نہیں ہونے پر پریشانی ہوسکتی تھی۔ اس لئے مدارس اسلامیہ کے ذمہ داروں نے اس کی راہ تلاش کر سوشل میڈیا ذرائع کا سہارا لیا ہے۔
ڈیجیٹل دور سے اب مدارس اسلامیہ بھی جڑرہے ہیں۔ کئی ایسے مدارس ہیں جنہوں نے اپنے مدرسے کے نام سے واٹس ایپ گروپ بھی بنایا ہے۔ جس میں کارڈ و اشتہار پوسٹ کر کے سبھی اراکین سے آگے فارورڈ کرنے کی اپیل کی جاتی ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ سوشل ذرائع پر کارڈ اور اشتہار بھیجنے کے ساتھ مدراس کے ذمے دران لاک ڈان کی پیروی کرنے کی اپیل بھی کررہے ہیں۔
بہار کے گیوال بیگہ پولیس لائن میں واقع مدرسہ اہل سنت مدینة العلوم کے واٹس ایپ گروپ پر اوقات وسحر افطار کے کارڈ بھیجنے کے ساتھ لکھا گیا کہ 'رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ہونے والا ہے، ایسے میں بہت ساری عبادتیں جو اجتماعی طور پر مساجد میں لوگ کرتے تھے ان تمام اجتماعی عبادات پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایسے میں لوگوں کو چاہئے کہ وہ پنج وقتہ نمازوں کی طرح تراویح اور دیگر عبادتیں بھی گھر ہی پر ادا کریں'۔
مدارس کی طرف سے یہ بھی اپیل کی جارہی ہے کہ زکواة وصدقات اور عطیات کی رقم سے مدارس کا تعاون کریں تاکہ مدارس کے چلنے میں دشواری نہیں۔