کشن ریڈی نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں اس طرح کی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں جتنی کہ بھارت میں کی گئیں جبکہ بھارت کی آبادی 130 کروڑ ہے اتنی بڑی تعداد کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا مرکزی حکومت کا بڑا کارنامہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت ہی ایک ایسا ملک ہے جو بیرون ممالک میں موجود اپنے شہریوں کی کورونا وائرس جانچ کے لیے ڈاکٹرس کی ایک خصوصی ٹیمز کو میڈیکل سہولیات سے لیس طیارہ روانہ کرتے ہوئے ان کی جانچ کرنے کے لیےکورونا فری سرٹیفیکیٹ کی اجرائی کرنے کے بعد انہیں واپس ملک لایا جارہا ہے کسی اور ملک میان اس طرح کا انتظام نہیں۔
کشن ریڈی نے مزید کہا کہ وزارت امور خارجہ بھی کافی متحرک ہے اور دنیا بھر کے ممالک میں رہنے والے بھارتیوں کی خبر گیری کر رہی ہے اور حکومت کو وقتاً فوقتاً اس کی اطلاع دی رہی ہے۔
ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے دیگر ریاستوں سے مسلسل رابطے میں رہ کر ان سے رپورٹ طلب کررہی ہے ہیں اور ریاستوں کو مفید مشوروں سے نواز رہے ہیں تاکہ اس پر قابو پایا جا سکے۔ کشن ریڈی نے عوام سے خوفزدہ نہ ہونے کی اپیل کی اور ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ریاستوں میں عوامی مقامات جیسے اسکولز، کالج و شاپنگ مال وغیرہ بند کرنے پر غور کیا جائے گا تاحال ملک میں دہلی کے علاوہ کہیں اور ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی کورونا کی وجہ سے پہلی موت تلنگانہ میں ہونے کے باعث تلنگانہ حکومت بھی یہ فیصلہ لے سکتی ہے ۔