وزیراعلیٰ نے بدھ کے روز سوریہ پیٹ ضلع میں خصوصی پوجا KCR Special Pooja in Suryapet کی اور ضلع کے تکاپور سرج پول میں دریائے گوداوری کے پانی کو ملناساگر Godavari Water in Mallanna Sagar میں چھوڑا۔اس پروجیکٹ کا افتتاح،کالیشورم پروجیکٹ کے منی ٹرنک کے تمام ریزروائرس کی تکمیل کے موقع پر کیاگیا۔ملناساگر،تلنگانہ کے وسط میں ہے جس سے آبپاشی کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل ہوسکے گی۔اس ریزروائر میں 50ٹی ایم سی پانی کے ذخیرہ کی گنجائش ہے۔ تگوٹا و کونڈاپاکا منڈلوں کے درمیان 6805کروڑ روپئے کے منصوبہ مصارف سے اس کی تعمیر عمل میں لائی گئی ہے۔
یہ سری رام ساگر کے بعد دریائے گوداوری کے طاس میں سب سے بڑا ذخیرہ والا ریزروائر ہے۔اس کو ملک کا دوسرا مصنوعی ریزراوئر قراردیاجاتا ہے جو دیگر ذرائع سے پانی کولفٹ کرتے ہوئے پُرکیاجائے گاکیونکہ اس کے کوئی آبگیر علاقے نہیں ہیں۔ملناساگر ریزروائر سے میدک، نلگنڈہ اور رنگاریڈی اضلاع کے مختلف حصوں میں پانی کو منتقل کرنا ممکن ہوگا۔ ملنا ساگر کے تحت 1.25 لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جائے گا۔ پیکیج-13 کے تحت، ملنا ساگر سے 8.733 کلومیٹر دور 53,000 ایکڑ پر پانی کی سہولت پہنچائی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پردریائے گوداوری کے پانی کو براہ راست ندی میں چھوڑنے کی سہولت موجود ہے۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ملنا ساگر نہیں بلکہ تلنگانہ کے دل کا ساگر ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کی تشکیل کے بعد اتنے بڑے ملناساگر پروجیکٹ کو عوام کے نام کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ کالیشورم پروجیکٹ میں 58ہزار مزدوروں نے کام کیا۔ اُس وقت بعض افراد عدالت سے رجوع ہوئے تھے تاکہ اس پروجیکٹ کو روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ کے لئے سبکدوش انجینیئرس نے بھی دن رات سخت محنت کی تھی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے تلنگانہ کے عوام کو انصاف دلانے کے لئے جدوجہد کی۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ کالیشورم پروجیکٹ میں وزیر صحت ہریش راؤ کی خدمات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سدی پیٹ کے علاوہ یہ پروجیکٹ حیدرآباد شہر کی پیاس کو مستقل طور پر بجھائے گا۔
یو این آئی