حکومت ہند کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان ہونے اور بروقت کسی بھی جامع و مربوط ریلیف کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں غریب اور ضرور ت مند فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے جماعت اسلامی ہند نے بلا تفریق مذہب و ملت ہزاروں شہریوں میں اشیائے خوردنی تقسیم کی اور دیگر ریلیف کا کام انجام دیا۔
میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں جماعت اسلامی کے نیشنل سکریٹری برائے خدمت خلق محمد احمد نے کہا کہ 'اللہ تعالی کے کرم، خیر خواہوں کی حمایت اورکارکنوں کی شب و روز محنت کے نتیجے میں ہم اس لائق ہوئے کہ کھانا اور دیگر راحت کے کام کو ملک بھر کے لاکھوں لوگوں میں دستیاب کراسکے'۔
جماعت اسلامی کے نیشنل سکریٹری برائے خدمت خلق محمد احمد نے کہا ہے کہ 'استفادہ کرنے والوں میں انتہائی غریب، یومیہ کماکر پیٹ بھرنے والے مہاجر مزدور ہیں۔ یہ سب لاک ڈاؤن میں پھنس گئے تھے۔ مختلف ریاستوں، شہروں اور قصبوں سے جماعت کے رضاکاروں کے ذریعہ فراہم کی گئی رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں تقریباً دس کروڑ روپے کی ریلیف کا کام 8,38,417 لوگوں میں انجام دیا گیا ہے'۔
محمد احمد نے بتایا کہ ’ہم نے 5,80,519 فوڈ کٹس، 4,32,228 تیار کھانے کے پیکٹس، 3,88,852 فیس ماسکز اور 3,970 سینیٹائزر تقسیم کئے'۔
انھوں نے کہا کہ 'اس کے علاوہ بھی 10,06,553 لوگوں کو مالی امداد اور 44,503 لوگوں کو دیگر سروسز فراہم کی گئیں'۔
نیشنل سکریٹری محمد احمد نے مزید کہا کہ 'جماعت ہمیشہ سے ہی زمینی و آسمانی آفات کے موقع پر ریلیف کا کام انجام دیتی رہی ہے۔ریلیف اور باز آبادکاری کا یہ کام ہم بلا تفریق مذہب وملت تمام طبقوں میں انجام دیتے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ لاک ڈاؤن کے ختم ہونے تک ہم اپنا یہ کام جاری رکھیں گے'۔
اس کے علاوہ تلنگانہ میں جماعت اسلامی کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران زائد از ایک کڑور 25لاکھ کا ریلیف ورک انجام دیا جاچکا ہے۔
امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے اپنے پیام میں تمام حلقوں کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ 'لاک ڈاؤن میں توسیع کے سبب ریلیف کے کاموں کو بھی آگے بڑھایا جائے اور ملک بھر میں بلالحاظ مذہب و ملت،انسانوں کی خدمت کاکام جاری رکھیں'۔