حیدرآباد: وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) کی سربراہ وائی ایس شرمیلا آج نئی دہلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے ، راہل گاندھی اور دیگر رہنماوں کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوگئی ہے اور ان کی پارٹی کو کانگریس میں ضم کردیا گیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وائی ایس شرمیلا کو کانگریس کا کھنڈوا پہنا کر کانگریس میں شامل کروایا ہے۔ اس موقع پر راہل گاندھی اور کانگریس کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
-
#WATCH | YSRTP chief & Andhra Pradesh CM's sister YS Sharmila joins Congress, in the presence of party president Mallikarjun Kharge and Rahul Gandhi, in Delhi pic.twitter.com/SrAr4TIZTC
— ANI (@ANI) January 4, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | YSRTP chief & Andhra Pradesh CM's sister YS Sharmila joins Congress, in the presence of party president Mallikarjun Kharge and Rahul Gandhi, in Delhi pic.twitter.com/SrAr4TIZTC
— ANI (@ANI) January 4, 2024#WATCH | YSRTP chief & Andhra Pradesh CM's sister YS Sharmila joins Congress, in the presence of party president Mallikarjun Kharge and Rahul Gandhi, in Delhi pic.twitter.com/SrAr4TIZTC
— ANI (@ANI) January 4, 2024
بعد ازاں وائی ایس شرمیلا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس پارٹی ملک کی سب سے بڑی سیکولر پارٹی ہے۔ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ ملک کی سالمیت اور فرقہ وارانہ یکجہتی کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے۔ شرمیلا نے مزید کہا کہ ان کے والد وائی ایس راج شیکھر ریڈی ایک تلگو لیڈر تھے جنہوں نے نہ صرف عوام کی خدمت کی بلکہ کانگریس پارٹی کو بھی اونچائی تک لے جانے کا کام کیا تھا۔ انہوں نے اپنے دور میں کئی فلاحی اقدامات کیے تھے جو آج بھی عوام میں مقبول ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی انہیں جو بھی ذمہ داری دے گی، وہ اسے نبھانے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ وائی ایس آر ٹی پی سربراہ کا یہ اہم اقدام کانگریس پارٹی کی تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں جیت کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔ تلنگانہ میں حالیہ اسمبلی انتخابات کے دوران وائی ایس شرمیلا نے مسلسل کانگریس پارٹی کو اپنی حمایت فراہم کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے الیکشن نہیں لڑا کیوں کہ اس سے ووٹوں کی تقسیم ہوتی ہے۔
-
#WATCH | YS Sharmila merges YSR Telangana Party with Congress
— ANI (@ANI) January 4, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
"Congress party is still the largest secular party of our country and it has always upheld the true culture of India and built foundations of our nation..." pic.twitter.com/lk6hlGdZBq
">#WATCH | YS Sharmila merges YSR Telangana Party with Congress
— ANI (@ANI) January 4, 2024
"Congress party is still the largest secular party of our country and it has always upheld the true culture of India and built foundations of our nation..." pic.twitter.com/lk6hlGdZBq#WATCH | YS Sharmila merges YSR Telangana Party with Congress
— ANI (@ANI) January 4, 2024
"Congress party is still the largest secular party of our country and it has always upheld the true culture of India and built foundations of our nation..." pic.twitter.com/lk6hlGdZBq
انہوں نے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات سے پہلے کہا تھا کہ "میں کانگریس پارٹی کی حمایت کر رہی ہوں کیونکہ اس کے پاس تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں جیتنے کا موقع ہے... کے سی آر نے اپنے 9 سالہ دور میں عوام سے جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا ہے۔ اور یہی واحد وجہ ہے۔ میں نہیں چاہتی کہ کے سی آر اقتدار میں آئیں... میں، وائی ایس آر کی بیٹی کی حیثیت سے کانگریس کے موقع کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتی ہوں"۔
مزید پڑھیں: 'تلنگانہ کے بارے میں سوچنا میرا اختیار ہے'
وائی ایس شرمیلا کو لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس میں اہم عہدہ دیا جا سکتا ہے۔ شرمیلا سے آندھرا پردیش کے اگلے سال ہونے والے انتخابات میں بھی کردار ادا کرنے کی امید ہے۔ کانگریس نے پہلی بار تلنگانہ بننے کے بعد تلنگانہ میں 119 میں سے 64 سیٹیں جیت کر مکمل اکثریت حاصل کی۔ بھارت کی سب سے کم عمر ریاست تلنگانہ میں 10 سال حکومت کرنے والی بھارت راشٹرا سمیتی کو اسمبلی انتخابات میں صرف 38 نشستیں حاصل ہوئے ہیں۔