کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں ایک جانب بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں محنت کش مزدوروں اور یومیہ مزدوری کرنے والوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ حالت یہ ہوگئی ہے کہ ان کی کمائی آدھی سے بھی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔
عید الاضحیٰ 21 جولائی کو منائی جائے گی۔ گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی کورونا وائرس کی وجہ سے عیدالاضحیٰ سے منسلک کاروبار شدید متاثر ہیں۔ کورونا وائرس اور مہنگائی نے عوام کی زندگی شدید متاثر کر دی ہے جس سے بازاروں میں گاہکوں کی کمی دیکھی جارہی ہے۔ قربانی کے جانور فروخت کرنے والے تاجر ہو یا جانور ذبیح کرنے والے اوزار کا کاروبار کرنے والے لوہار، سبھی بے حال ہیں۔
دراصل عیدالاضحیٰ کا تہوار قریب آتے ہی حیدرآباد میں مختلف ریاستوں سے قصاب آتے ہیں، لیکن رواں برس جانوروں کی قربانی میں کمی کی وجہ سے قصاب پہلے کے مقابلے بہت کم آئے ہیں، جس کی وجہ سے اوزار کی مانگ بہت کم ہو گئی ہے۔ حالت یہ ہے کہ چاقوں، کندہ و دیگر اشیا کے کاروبار میں کمی ہوئی ہے۔ حیدرآباد کے کاروان علاقے میں لوہار کے کاروبار سے وابستہ ارجن نے بتایا کہ ہر سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر چاقوں، کتہ اور کندہ کا کاروبار خوب ہوتا تھا، جس سے آمدنی بھی اچھی ہوتی تھی لیکن اس سال قصاب شہر میں بہت کم آئے ہیں، جس کی وجہ سے کاروبار متاثر ہو گیا ہے۔
اس ضمن میں چاقوؤں کا کاروبار کرنے والے عبدالقیوم نے بتایا کہ لاک ڈاون اور پٹرول ڈیزل کی قیمتوں اضافے سے قربانی کے جانوروں کی خرید و فرخت بہت کم ہوچکی ہے، جس سے ہمارا کاروبار شدید متاثر ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
معمولی کاروبار کرنے والے کروڑوں کے مالک: رپورٹ
غورطلب ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ ہوئے لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ خاص کر یومیہ مزدوری کرنے والے افراد پر منفی اثر ہوا ہے۔