ETV Bharat / state

World Literacy Day 2022 علم حاصل کرنا ہر ایک کا بنیادی حق، آج عالمی یوم خواندگی

author img

By

Published : Sep 8, 2022, 11:51 AM IST

عالمی یوم خواندگی ہر سال آٹھ ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ حکومت، سول سوسائٹی اور اسٹیک ہولڈرز کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ عالمی خواندگی کی شرح میں اضافہ کے لیے پیش رفت کریں۔ International Literacy Day 2022

World Literacy Day 2022
World Literacy Day 2022

ہر سال جب آٹھ ستمبر کو عالمی یوم خواندگی منایا جاتا ہے تب عالمی یوم خواندگی کے موقع پر دنیا بھر کے ناخواندہ افراد سے متعلق چیلنجز پر غور کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد سال یوں ہی گزر جاتا ہے۔ سنہ 2011 میں کی گئی مردم شماری کے مطابق بھارت میں جملہ خواندگی 74.04 فیصد ہے۔ جس میں مَردوں میں 82.14 فیصد اور خواتین میں 65.46 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ خواندگی کا مسئلہ پائیدار ترقیاتی اہداف اور مستقل ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کا ایک کلیدی و بنیادی جزو ہے۔ International Literacy Day Celebrating Worldwide

علم کا حاصل کرنا ہر ایک کا بنیادی حق آج یوم خواندگی کا عالمی دن
علم کا حاصل کرنا ہر ایک کا بنیادی حق آج یوم خواندگی کا عالمی دن

یہ بھی پڑھیں:

ستمبر 2015 میں عالمی رہنماؤں کے ذریعہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو اپنے ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے انجام دی جانے والی یہ کوششیں لوگوں کی زندگی میں معیاری تعلیم اور تعلیمی مواقع کے لیے عالمی سطح تک رسائی کو فروغ دیتا ہے۔ پائیدار ترقی کا مقصد ایک ہدف ہے جس میں یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام نوجوان خواندگی اور معلوماتی اعداد و شمار کو حاصل کریں اور اس طرح کوشش کی جائے کہ بالغوں میں جو صلاحیتوں کی کمی ہوتی ہے، انہیں ان کے حصول کا موقع فراہم کیا جائے۔

عالمی یوم خواندگی (انٹرنیشنل لٹریسی ڈے) 2019 ایک ایسا موقع ہے کہ 2019 کے دیسی زبانوں کے بین الاقوامی برس کی تقریبات اور خصوصی ضرورتوں کے تحت منایا جا رہا ہے۔ اس دن تعلیم سے متعلق عالمی کانفرنس کی 28ویں سالگرہ کے موقع پر ناخواندہ افراد سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ جس میں جامع تعلیم سے متعلق لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

ہم بین الاقوامی دن کیوں مناتے ہیں؟

خواندگی کا عالمی دن اس بات کے مواقع فراہم کرتا ہے کہ عوام کو اس متعلق معلومات فراہم کی جائے۔ تاکہ عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی قوت ارادی اور وسائل کا صحیح استعمال کریں اور انسانیت کی کامیابیوں کو یقینی بنائیں اور اسے تقویت پہنچائیں۔ جس کی وجہ سے ایک بہتر معاشرہ وجود میں آسکے۔


حکومتیں تیزی سے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کے حل کی سمت کوشاں ہیں۔ وہ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے غیر رسمی تعلیم پر عمل پیرا ہیں۔ جیسے ورچوئل اسباق، مواد کی فراہمی، ٹی وی، ریڈیو اور اوپن ایئر اسپیس اس میں شامل ہیں۔

دنیا بھر میں خواندگی میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اس کے باوجود عالمی سطح پر 773 ملین بالغ اور نوجوانوں میں خواندگی کی بنیادی صلاحیتوں کا فقدان ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 617 ملین سے زیادہ بچے اور نو عمر نوجوان پڑھنے اور ریاضی میں کم سے کم مہارت سے بھی ناواقف ہیں۔

ترقی پذیر ریاستوں میں تعلیم کے حصول کا گراف

  • بھارت میں خواندگی کی شرح:

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بھارت میں خواندگی کی شرح 74.04 فیصد تھی۔

مردم شماری 2011 کے مطابق پانچ سب سے خواندگی والی ریاستیں یہ ہیں:

  • کیرالہ خواندگی کی شرح 93.91 فیصد
  • لکشدویپ 92.28 فیصد
  • میزورم 91.58 فیصد
  • تریپورہ 87.75 فیصد
  • گوا 87.40 فیصد

سنہ 2011 میں کی گئی مردم شمارے کے مطابق بھارت میں 313 ملین ان پڑھ افراد ہیں۔ ان میں 59 فیصد خواتین ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تعلیم، پیشہ اور اجرت میں صنف کا فرق 1983 سے 2010 کے درمیان زیادہ تر سکڑ چکا ہے۔ بھارت میں اس وقت 186 ملین ایسی خواتین ہیں، جو کسی بھی زبان میں ایک عام سا جملہ بھی نہیں لکھ سکتے ہیں۔

تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں بچوں اور نوجوانوں کی خواندگی بالترتیب 93 اور 94 فیصد ہے۔ تو آئیں عزم کریں کہ خواندگی کو فروغ دیں اور اپنے ماتحت کم از کم دو چھوٹوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔

ہر سال جب آٹھ ستمبر کو عالمی یوم خواندگی منایا جاتا ہے تب عالمی یوم خواندگی کے موقع پر دنیا بھر کے ناخواندہ افراد سے متعلق چیلنجز پر غور کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد سال یوں ہی گزر جاتا ہے۔ سنہ 2011 میں کی گئی مردم شماری کے مطابق بھارت میں جملہ خواندگی 74.04 فیصد ہے۔ جس میں مَردوں میں 82.14 فیصد اور خواتین میں 65.46 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ خواندگی کا مسئلہ پائیدار ترقیاتی اہداف اور مستقل ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کا ایک کلیدی و بنیادی جزو ہے۔ International Literacy Day Celebrating Worldwide

علم کا حاصل کرنا ہر ایک کا بنیادی حق آج یوم خواندگی کا عالمی دن
علم کا حاصل کرنا ہر ایک کا بنیادی حق آج یوم خواندگی کا عالمی دن

یہ بھی پڑھیں:

ستمبر 2015 میں عالمی رہنماؤں کے ذریعہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو اپنے ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے انجام دی جانے والی یہ کوششیں لوگوں کی زندگی میں معیاری تعلیم اور تعلیمی مواقع کے لیے عالمی سطح تک رسائی کو فروغ دیتا ہے۔ پائیدار ترقی کا مقصد ایک ہدف ہے جس میں یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام نوجوان خواندگی اور معلوماتی اعداد و شمار کو حاصل کریں اور اس طرح کوشش کی جائے کہ بالغوں میں جو صلاحیتوں کی کمی ہوتی ہے، انہیں ان کے حصول کا موقع فراہم کیا جائے۔

عالمی یوم خواندگی (انٹرنیشنل لٹریسی ڈے) 2019 ایک ایسا موقع ہے کہ 2019 کے دیسی زبانوں کے بین الاقوامی برس کی تقریبات اور خصوصی ضرورتوں کے تحت منایا جا رہا ہے۔ اس دن تعلیم سے متعلق عالمی کانفرنس کی 28ویں سالگرہ کے موقع پر ناخواندہ افراد سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ جس میں جامع تعلیم سے متعلق لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

ہم بین الاقوامی دن کیوں مناتے ہیں؟

خواندگی کا عالمی دن اس بات کے مواقع فراہم کرتا ہے کہ عوام کو اس متعلق معلومات فراہم کی جائے۔ تاکہ عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی قوت ارادی اور وسائل کا صحیح استعمال کریں اور انسانیت کی کامیابیوں کو یقینی بنائیں اور اسے تقویت پہنچائیں۔ جس کی وجہ سے ایک بہتر معاشرہ وجود میں آسکے۔


حکومتیں تیزی سے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کے حل کی سمت کوشاں ہیں۔ وہ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے غیر رسمی تعلیم پر عمل پیرا ہیں۔ جیسے ورچوئل اسباق، مواد کی فراہمی، ٹی وی، ریڈیو اور اوپن ایئر اسپیس اس میں شامل ہیں۔

دنیا بھر میں خواندگی میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اس کے باوجود عالمی سطح پر 773 ملین بالغ اور نوجوانوں میں خواندگی کی بنیادی صلاحیتوں کا فقدان ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 617 ملین سے زیادہ بچے اور نو عمر نوجوان پڑھنے اور ریاضی میں کم سے کم مہارت سے بھی ناواقف ہیں۔

ترقی پذیر ریاستوں میں تعلیم کے حصول کا گراف

  • بھارت میں خواندگی کی شرح:

سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بھارت میں خواندگی کی شرح 74.04 فیصد تھی۔

مردم شماری 2011 کے مطابق پانچ سب سے خواندگی والی ریاستیں یہ ہیں:

  • کیرالہ خواندگی کی شرح 93.91 فیصد
  • لکشدویپ 92.28 فیصد
  • میزورم 91.58 فیصد
  • تریپورہ 87.75 فیصد
  • گوا 87.40 فیصد

سنہ 2011 میں کی گئی مردم شمارے کے مطابق بھارت میں 313 ملین ان پڑھ افراد ہیں۔ ان میں 59 فیصد خواتین ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تعلیم، پیشہ اور اجرت میں صنف کا فرق 1983 سے 2010 کے درمیان زیادہ تر سکڑ چکا ہے۔ بھارت میں اس وقت 186 ملین ایسی خواتین ہیں، جو کسی بھی زبان میں ایک عام سا جملہ بھی نہیں لکھ سکتے ہیں۔

تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں بچوں اور نوجوانوں کی خواندگی بالترتیب 93 اور 94 فیصد ہے۔ تو آئیں عزم کریں کہ خواندگی کو فروغ دیں اور اپنے ماتحت کم از کم دو چھوٹوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.