حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانا شہر میں ایک نوجوان کا بے دردی سے قتل کرکے اس کا سر تن سے جدا کردیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ شہر کے علاقہ بالاپور سے محمد فیصل خان نامی نوجوان 12 فروری کو مشتبہ طور پر لاپتہ ہوگیا تھا۔ گھر والوں کی شکایت پر پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج کرلیا تھا۔ کل رات نوجوان کی نعش بالاپور پولیس کو دستیاب ہوئی۔ کسی نے اس کا قتل کرکے سر تن سے جدا کردیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ فیصل کی پانچ ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔ اطلاعات ہیں کہ فیصل سے فون پر جس نوجوان کی آخری مرتبہ بات ہوئی تھی اسے حراست میں لینے پر قتل کا انکشاف ہوا۔ قتل کی وجہ کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا۔ اس سلسلہ میں پولیس مصروف تحقیقات ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں حیدرآباد میں قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ قبل ازیں بھی حیدرآباد کے بیگم بازار کے علاقہ کولسہ واڑی میں پیش آئے ایک نوجوان کے قتل کی واردات کے سلسلہ میں پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کرلیا تھا۔ اس واردات سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ پولیس نے ملزمین کی تلاش کرنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ پولیس نے بتایا تھا کہ اکیس سالہ نیرج پنوار نے دیڑھ سال پہلے سنجنا نام کی لڑکی سے بین طبقاتی شادی کی تھی۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ لو میریج اس واردات کی اہم وجہ ہوسکتی ہے۔
پولیس نے اس واقعہ کے بعد قریب میں واقع سی سی ٹی وی فوٹج بھی حاصل کیے تھے اور موٹر سائیکل کے ذریعہ پہنچ کر اس طرح کی واردات انجام دینے والے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی تھیں۔ پولیس نے ان پانچ ملزمین کو گرفتار کرتے ہوئے 302/324r/w341 IPC جیسی مختلف دفعات لگاتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیا تھا۔ قتل کی واردات کے بعد سے بیگم بازار میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا تھا اور ٹریڈرس ایسوسی ایشن نے اس واردات کے خلاف بیگم بازار مارکٹ میں بند منایا تھا۔