حیدرآباد: رمضان المبارک کے مہینے کا آغاز ہونے والا ہے۔ یہ ماہِ مقدس اگر ایک طرف رحمتوں اور برکتوں کا حامل اور نیکیوں کی بہار ہے۔ تو دوسری جانب عبادات کے ذریعہ بندگان توحید اپنے رب کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جیسے تراویح کی نماز اور آخری عشرہ میں اعتکاف و شب قدر کے حصول کا اہتمام وغیرہ۔ اسی طرح اس مبارک ماہ میں بہت سے اسلامی اعمال و رسوم بھی ادا کیے جاتے ہیں، جیسے کہ افطار اور سحری کے دسترخوان کا اہتمام اور دوسروں کو افطار کی دعوت دینا وغیرہ۔ اس مہینہ میں تاجرین بھی کاروبار کی تیاری میں مصروف ہوجاتے ہیں اور ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اس مہینہ کا خوب فائدہ اٹھائے۔ اسی کے مدنظر افغانستان سے ڈرائی فروٹ اور کھجور کی آمد ہوچکی ہیں۔
حیدرآباد میں افغانستان کے ڈرائی فروٹ کے بہت چلانے ہیں۔ حیدرآباد میں افغانستانی، کشمیری، تاجر ڈرائی فروٹ کا کاروبار کرتے ہیں۔ حیدرآباد کے نیا شہر میں ڈرائی فروٹ کی لگژری دوکانات لگائے جا رہے ہیں۔ جس میں افغانستانی اور کشمیری ہیں۔ جس میں افغانستان کے ڈرائی فروٹ اور بادام کی مختلف اقسام، کھجور، چلغوزہ، انجیر، کشمش،اخروٹ، پستہ، مونگ پھلی، کاجو میں کئی اقسام موجود ہیں، زعفران، خوبانی، وغیرہ۔ اس سلسلہ میں تاجر امن خان نے کہا کہ بھارت میں سب سے زیادہ ڈرائی فروٹ حیدرآباد میں استعمال کیا جاتا ہے۔ موسم سرما میں ان خشک میوہ جات کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Hyderabad Numaish 2023 حیدرآباد نمائش میں کشمیری ڈرائی فروٹس کی مانگ میں اضافہ
انہوں نے کہا کہ موسمِ سرما کے علاوہ سال بھر ڈرائی فروٹ حیدرآباد میں زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ حیدرآباد کی دعوتوں میں ڈرائی فروٹ، کا میٹھا، بادام کی کھیر، مندی میں بھی ڈرائی فروٹ استعمال ہوتا ہے اور دیگر پکوان میں ڈرائی فروٹ استعمال ہوتا ہے۔ اور ساتھ ہی رمضان المبارک میں پھلوں کے ساتھ شربت، اور ڈرائی فروٹ سے تیار کردہ مشروبات دسترخوان کی زینت ہوتی ہیں۔ امن خان نے کہا کہ 35 سال سے پہلے حیدرآباد میں ان کے والد نے ڈرائی فروٹ کا کاروبار شروع کیا تھا۔ اب ان کے کاروبار بھارت کے کئی شہریوں میں ہیں۔