تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں گذشتہ ماہ موسلادھار بارش کے سبب بعض علاقوں میں پانی داخل ہوگیا تھا اور سینکڑوں مکان پانی میں ڈوب گئے تھے جس کی وجہ سے گھروں کا مکمل سامان تباہ و برباد ہوگیا تھا۔
تلنگانہ حکومت نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو 10 ہزار روپئے امداد دینے کا اعلان کیا اور امداد کی رقم کو متاثرین میں تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
متاثرین نے امدادی رقم کو بالکل معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گھروں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے فرنیچر، الکٹرانک اشیا، گاڑیاں، شادی بیاہ کا سامان اور دیگر ضروری و قیمتی اشیا تباہ ہوگئیں۔
سیلاب کی وجہ سے الجبیل کالونی، بابا نگر، عثمان نگر و دیگر علاقوں میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ الجبیل کالونی کے متاثرین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی مالی مدد ناکافی ہے۔ انہوں نے ایک خاندان کو کم از کم ایک لاکھ روپئے مالی امداد دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔
متاثرین کے مطابق 10 ہزار روپے میں صرف گھر کے کچھ سامان کی مرمت ہی ممکن ہوپائی ہے جبکہ گھر کی مرمت اور دیگر اشیا کی درستگی کےلیے کافی پیسوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومت سے کم از کم ایک لاکھ روپئے کی مالی مدد ینے کا مطالبہ کیا۔