ڈیلیوری بوائے محمد عقیل انجینئرنگ کے طالب علم ہیں اور ساتھ ہی ساتھ پارٹ ٹائم جاب کے نام پر ایک معروف کمپنی میں فوڈ ڈیلیوری بوائے کا کام بھی کرتے ہیں۔
عقیل سائیکل کے ذریعے کھانے سپلائی کرتے ہیں۔ اس خبر کو ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کور کیا جس کے بعد حیدرآباد کے ایک شخص نے عقیل کی مدد کی غرض سے فنڈ اکٹھا کیا اور اسے بائیک دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عقیل بائیک پر فوڈ ڈیلیوری کر سکے۔
اس بات کو رابن مکیش نام کے شخص نے اپنے فیس بُک پیچ ’دی گریٹ حیدر آبادفوڈ اینڈ ٹریول کلب‘ پر بھی شیئر کی اور عقیل کے لیے خریدی گئی بائیک کی رسید کو بھی اپلوڈ کیا ساتھ ہی ای ٹی وی بھارت کی خبر کی لنک بھی شیئر کی۔ فی الحال عقیل تک بائیک نہیں پہنچی ہے لیکن جلد انہیں موٹر سائیکل دے دی جائے گی۔ اس گروپ کے ارکان نے فوری طور مدد کیلئے ہاتھ بڑھایا اور ایک دن کے اندر اندر عقیل کیلئے بائیک خریدنے کی رقم جمع کی۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت نے جب محمد عقیل سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ای ٹی وی بھارت پر خبر شائع ہونے کے بعد فیس بُک پر کھانوں سے متعلق ایک پیج پر کسی نے یہ خبر شیئر کی جس کے بعد چند نوجوانوں نے انہیں موٹر سائیکل دینے کا فیصلہ کیا جو اندرون ایک ہفتہ انہیں مل جائے گی۔
محمد عقیل نے اس کے لیے ای ٹی وی بھارت اردو اور نمائندے کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ایک جانب کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں لوگ روزگار سے محروم ہوچکے ہیں تو وہیں حیدرآباد کے اس طالب علم نے محنت اور جستجو سے فوڈ ڈیلیوری بوائے کی ملازم کا ارادہ کیا۔
حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے انجینئرنگ کے طالب علم محمد عقیل فوڈ ڈیلیوری بوائے کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں اور اپنی سائیکل کے ذریعہ لوگوں کے گھروں تک کھانا پہنچاتے ہیں۔
محمد عقیل کا تعلق غریب گھرانے سے ہے ان کے والد چپل بنانے کا کام کرتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں معاشی پریشانیوں کا سامنا ہے جس کے بعد عقیل نے زومیٹو میں فوڈ ڈیلیوری بوائے کی حیثیت سے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ آن لائن بکنگ کے بعد ایک مخصوص وقت کے اندر ڈیلیوری پہنچانا ضروری ہوتا ہے، ایسے میں محمد عقیل اپنی سائیکل کے ذریعہ لوگوں تک غذا پہنچاتے ہیں جبکہ دیگر ڈیلیوری بوائز بائیک کے ذریعہ صارفین تک فوڈ ڈیلیوری کرتے ہیں۔
محمد عقیل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کا تعلق غریب خاندان سے ہے اور وہ بائیک خریدنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے اس لیے سائیکل پر ہی فوڈ ڈیلیور کرتے ہیں۔
عقیل نے مزید بتایا تھا کہ وہ سائیکل پر 70 تا 80 کیلو میٹر کا سفر روزانہ طے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’وہ اپنی تعلیم کے تعلق سے فکرمند ہیں اور ایک کامیاب انجنیئر بن کر اپنے والدین کا سہارا بننا چاہتے ہیں۔