ETV Bharat / state

Telangana Weather Update تلنگانہ میں اگلے تین دن تک گرمی میں شدت کا امکان

author img

By

Published : Apr 10, 2023, 1:41 PM IST

ریاست تلنگانہ میں اگلے تین سے چار دنوں تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ اتوار کو ریاست میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 36 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

Heat in Telangana
Heat in Telangana

حیدرآباد: محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں اگلے تین دنوں تک درجۂ حرارت میں 2 تا 4 ڈگری سیلسیس تک اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ حیدرآباد میٹرولوجیکل سنٹر کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ ریاست میں آئندہ دو سے تین دن تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ محکمۂ موسمیات نے وارننگ جاری کی ہے کہ آندھرا پردیش میں اگلے 5 دنوں تک دھوپ معمول کے مطابق رہے گی۔ اس نے کہا کہ ریاست میں اگلے 3 سے 4 دنوں تک موسم خشک رہے گا۔ یہ انکشاف ہوا ہے کہ اتوار کو ریاست میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 36 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ حال ہی میں، بھارتی محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ اپریل اور جون کے درمیان ملک کے جنوب مشرقی اور جنوبی حصوں میں درجۂ حرارت معمول سے زیادہ رہے گا۔ ریاستی حکومتوں کو اس کے مطابق کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر مرتیونجے مہاپاترا نے کہا کہ اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، اڈیشہ، مہاراشٹر، گجرات، پنجاب اور ہریانہ میں درجۂ حرارت بڑھنے کا امکان ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ گرم ہواؤں کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے رائے دی کہ تلگو ریاستوں پر ان درجۂ حرارت کا اثر اتنا زیادہ نہیں ہو سکتا۔ محکمۂ موسمیات کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق فروری کے مہینے میں ملک میں ریکارڈ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ 1901 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تاہم، مغربی ہواؤں کی وجہ سے، بھارت کی مختلف ریاستوں میں مارچ کے مہینے میں غیر معمولی بارش ریکارڈ کی گئی۔ گرمی کی شدت میں اضافے سے جسم میں پانی کی کمی کی شکایت پیدا ہوسکتی ہے۔ ذیل میں درج باتوں پر عمل کرنے سے گرمی کی شدت سے بچا جاسکتا ہے۔ جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پانی کا استعمال بڑھادیں کیونکہ اس سے جسم کا درجۂ حرارت معمول پر رہتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عام افراد کو دن بھر میں 8 سے 10 گلاس پانی پینا چاہیے۔ لیموں اور نمکیات والا پانی پینا بھی مؤثر سمجھا جاتا ہے۔

صبح 11 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔ باہر نکلنے والے کام دھوپ تیز ہونے سے قبل یا شام کے اوقات میں نمٹالیں۔ باہر نکلتے وقت سن اسکرین، دھوپ کا چشمہ اور ٹوپی استعمال کریں۔ سورج کی براہ راست تپش سے محفوظ رہنا بہتر ہے۔ فوراً نہانے یا پنکھے کے رُخ بیٹھنے سے جسم کا درجۂ حرارت کم ہوتا ہے۔ گہرے رنگ کے کپڑوں میں زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے، اس کے برعکس ڈھیلے ڈھالے اور ہلکے رنگ کے کپڑوں میں پسینہ جلدی سوکھ جاتا ہے اور انسان خود کو آرام دہ محسوس کرتا ہے۔ گرمی کی شدت زیادہ معلوم ہو تو گردن، بغل، گھٹنوں اور پیٹھ پر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔ دن کے اوقات میں بچوں کو باہر لے جانے سے گریز کریں۔ تاہم اگر لے جانا ضروری ہو تو پھر ان کو بند گاڑی میں اکیلا نہ چھوڑیں کیونکہ یہ عمل ان کے لیے خطرے کے باعث بن سکتا ہے۔ تازہ کھانا کھائیں گرمی کے دوران تازہ اور کم کیلوریز پر مشتمل غذاؤں کا استعمال کریں۔ گرمی میں چونکہ کھانا جلد خراب ہوجاتا ہے، لہٰذا کوشش کریں کہ تازہ کھانا کھائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

گرم موسم میں مسالے دار غذاؤں کا استعمال پسینہ کے اخراج میں اضافہ کرتا ہے، جس سے آپ کی توانائی میں کمی آتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گرم موسم میں گرم مشروبات (چائے اور کافی)، کیفین اور الکوحل سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے برعکس پانی، لسّی اور دیسی مشروبات کا استعمال مفید رہتا ہے۔ مشہور کتاب گرین بک کی مصنفہ جیکی نیو جینٹ کے مطابق، موسم گرما میں بڑھتے درجۂ حرارت اور گرمی کی شدت میں اضافے سے ڈی ہائیڈریشن جیسے مسائل سراٹھاتے ہیں۔ اس لیے موسم گرما میں کم کیلوریز والی غذاؤں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ڈی ہائیڈریشن سے نمٹنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔

حیدرآباد: محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں اگلے تین دنوں تک درجۂ حرارت میں 2 تا 4 ڈگری سیلسیس تک اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ حیدرآباد میٹرولوجیکل سنٹر کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ ریاست میں آئندہ دو سے تین دن تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ محکمۂ موسمیات نے وارننگ جاری کی ہے کہ آندھرا پردیش میں اگلے 5 دنوں تک دھوپ معمول کے مطابق رہے گی۔ اس نے کہا کہ ریاست میں اگلے 3 سے 4 دنوں تک موسم خشک رہے گا۔ یہ انکشاف ہوا ہے کہ اتوار کو ریاست میں زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 36 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ حال ہی میں، بھارتی محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ اپریل اور جون کے درمیان ملک کے جنوب مشرقی اور جنوبی حصوں میں درجۂ حرارت معمول سے زیادہ رہے گا۔ ریاستی حکومتوں کو اس کے مطابق کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر مرتیونجے مہاپاترا نے کہا کہ اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، اڈیشہ، مہاراشٹر، گجرات، پنجاب اور ہریانہ میں درجۂ حرارت بڑھنے کا امکان ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ گرم ہواؤں کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے رائے دی کہ تلگو ریاستوں پر ان درجۂ حرارت کا اثر اتنا زیادہ نہیں ہو سکتا۔ محکمۂ موسمیات کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق فروری کے مہینے میں ملک میں ریکارڈ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ 1901 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تاہم، مغربی ہواؤں کی وجہ سے، بھارت کی مختلف ریاستوں میں مارچ کے مہینے میں غیر معمولی بارش ریکارڈ کی گئی۔ گرمی کی شدت میں اضافے سے جسم میں پانی کی کمی کی شکایت پیدا ہوسکتی ہے۔ ذیل میں درج باتوں پر عمل کرنے سے گرمی کی شدت سے بچا جاسکتا ہے۔ جسم میں نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پانی کا استعمال بڑھادیں کیونکہ اس سے جسم کا درجۂ حرارت معمول پر رہتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عام افراد کو دن بھر میں 8 سے 10 گلاس پانی پینا چاہیے۔ لیموں اور نمکیات والا پانی پینا بھی مؤثر سمجھا جاتا ہے۔

صبح 11 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔ باہر نکلنے والے کام دھوپ تیز ہونے سے قبل یا شام کے اوقات میں نمٹالیں۔ باہر نکلتے وقت سن اسکرین، دھوپ کا چشمہ اور ٹوپی استعمال کریں۔ سورج کی براہ راست تپش سے محفوظ رہنا بہتر ہے۔ فوراً نہانے یا پنکھے کے رُخ بیٹھنے سے جسم کا درجۂ حرارت کم ہوتا ہے۔ گہرے رنگ کے کپڑوں میں زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے، اس کے برعکس ڈھیلے ڈھالے اور ہلکے رنگ کے کپڑوں میں پسینہ جلدی سوکھ جاتا ہے اور انسان خود کو آرام دہ محسوس کرتا ہے۔ گرمی کی شدت زیادہ معلوم ہو تو گردن، بغل، گھٹنوں اور پیٹھ پر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔ دن کے اوقات میں بچوں کو باہر لے جانے سے گریز کریں۔ تاہم اگر لے جانا ضروری ہو تو پھر ان کو بند گاڑی میں اکیلا نہ چھوڑیں کیونکہ یہ عمل ان کے لیے خطرے کے باعث بن سکتا ہے۔ تازہ کھانا کھائیں گرمی کے دوران تازہ اور کم کیلوریز پر مشتمل غذاؤں کا استعمال کریں۔ گرمی میں چونکہ کھانا جلد خراب ہوجاتا ہے، لہٰذا کوشش کریں کہ تازہ کھانا کھائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

گرم موسم میں مسالے دار غذاؤں کا استعمال پسینہ کے اخراج میں اضافہ کرتا ہے، جس سے آپ کی توانائی میں کمی آتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گرم موسم میں گرم مشروبات (چائے اور کافی)، کیفین اور الکوحل سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے برعکس پانی، لسّی اور دیسی مشروبات کا استعمال مفید رہتا ہے۔ مشہور کتاب گرین بک کی مصنفہ جیکی نیو جینٹ کے مطابق، موسم گرما میں بڑھتے درجۂ حرارت اور گرمی کی شدت میں اضافے سے ڈی ہائیڈریشن جیسے مسائل سراٹھاتے ہیں۔ اس لیے موسم گرما میں کم کیلوریز والی غذاؤں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ڈی ہائیڈریشن سے نمٹنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.