اس کی پیداوار سیندھی کے جھاڑ سے ہوتی ہے۔ موسم گرما کے دوران یہ مشروب منجمد ہو کر منجل کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔
یہ پھل گرما میں ایک نعمت سے کم نہیں ہے جو پیٹ کی گرمی کو دور کرنے میں بے حد مفید ہے۔ چھوٹے ہوں یا بڑے لوگ اسے بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ ایک دور ہوتا تھا کہ اس کے درخت ہوا کرتے تھے، لیکن بڑھتی آبادی کے باعث یہ درخت شہروں سے معدوم ہوگئے۔
جس کی وجہ سے ہر برس یہ پھل مہنگا ہوتا جارہا ہے۔ آج کل بازار میں اس کی قیمت 60 روپے سے 80 روپے فی درجن ہے۔ اس کے باوجود عوام مہنگائی کی پرواہ کے بغیر اسے کافی رغبت کے ساتھ کھاتی ہے اور یہ پھل پورے سال میں صرف 40 دن ہی دستیاب ہوتا ہے۔