گورنر تلنگانہ ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے واضح کردیا کہ وہ بحیثیت گورنر کوئی سیاست کرنا نہیں چاہتیں، وہیں دوسری طرف وہ عوامی مسائل پر حکومت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنما گورنر بن سکتے ہیں مگر میری اپنی انفرادی رائے یہ ہے کہ وہ سیاست نہ کریں۔ عوام اور حکومت ساتھ ہی مرکزی و ریاستی حکومتوں کے درمیان وہ پُل کا کام کریں گی۔
بحیثیت گورنر ایک سال کی میعاد مکمل ہونے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سال کے دوران اپنے کئے گئے کاموں پر روشنی ڈالی۔ گورنر نے کہا کہ انہوں نے جتنی بھی تجاویز پیش کیں انہیں حکومت نے قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ قبائیلیوں کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے بہت جلد قبائیلی علاقوں کا دورہ کریں گی۔
تملی سائی سوندرا راجن نے کہا کہ کورونا بحران کے دوران وہ پروٹوکول کو بازو رکھتے ہوئے نمس ہاسپٹل پہنچ کر فرنٹ لائن ورکرس کی حوصلہ افزائی کرچکی ہیں۔ انسداد ڈینگو کیلئے 15 نکاتی امور پر مشتمل ایک رپورٹ حکومت کو پیش کرچکی ہیں۔ مابعد کوویڈ قبائیلیوں کو تغذیہ بخش غذا کی فراہمی کیلئے گورنر کے کھانا پروگرام کا بہت جلد آغاز کریں گی۔ روزانہ 100 تا 150 افراد کو کھانا کھلانے کے انتظامات کریں گی۔ یہ تمام اخراجات گورنر کے فنڈز سے ادا کئے جائیں گے۔
گورنر نے کہاکہ وہ بہت جلد راج بھون میں پرجا دربار کا اہتمام کرتے ہوئے عوامی مسائل کو سننے کی کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں خواتین کی نمائندگی بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے جب گورنر کا عہدہ قبول کیا تھا تب ریاستی کابینہ میں ایک بھی خاتون نہیں تھیں بعد میں دو خواتین کو بحیثیت وزیر انہوں نے ہی حلف دلایاہے۔