حیدرآبادی نوجوان کے روی تیجا بی سی سی آئی کے امپائر بن گئے ہیں۔
رواں برس حیدرآباد سے پانچ امپائربی سی سی آئی کے امتحان میں شریک ہوئے جن میں سے تیجا نے تمام پینل کو کوالیفائی کیا۔ اساور بی سی سی آئی کے امپائر کے لیے منتخب ہوئے۔
بچپن سے ہی ان کو کھیل کا بےحد شوق تھا جو آہستہ آہستہ جذبہ اور پھر جنون کی شکل اختیار کرگیا۔
روی تیجا نے اس کے لیے اپنی انجینیئرنگ کی پڑھائی کو بھی چھوڑ دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے والد ان کی تعلیم کے پیش نظر دلچسپی لیا کرتے تھے تاہم وہ امپائر بننے کے جنون میں اپنے بی ٹیک کی تعلیم پر توجہ نہیں دیتے تھے۔
تیجا کو اُس وقت ایک اور حوصلہ ملا جب حیدرآباد کرکٹ ایسوی ایشن نے سنہ 2012 میں اس ایک اشتہار دیا۔
انہوں نے کرکٹ کے قواعد کو سیکھنے میں جی جان لگادی اور مقامی میچز میں امپائرنگ کے فرائض بھی انجام دیے، یہاں تک کہ انہوں نے امپائرنگ کے ریفریشر کورس کی بھی تکمیل کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں تھا، تاہم اس امتحان کے لیے انہوں نے کافی محنت کی۔
مزید پڑھیں : ایشیز سیریز: آسٹریلیا کا محتاط آغاز
تیجا، سائمن ٹوفل اور علیم ڈار جیسے منجھے ہوئے امپائرز کے مداح ہیں اور ان ہی کی طرح باریک بینی سے امپائرنگ کرتے ہوئے مشہور ہونا چاہتے ہیں۔ تیجا، شمس الدین اوراے نند کشور کے بعد شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تیسرے امپائر ہوں گے جو بی سی سی آئی کے پینل میں شامل ہیں۔
محمد غوث، گنیشن، وی کے راما سوامی، شیورام (دونوں انٹرنیشنل)، پارتھاسارتھی، رمیش جادھو بی سی سی آئی کے پینل میں شامل ہیں۔